تفتان پاکستان ہاؤس میں ہزاروں افراد کو اکھٹا رکھنا، نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے، علامہ عارف واحدی
اسلام آباد میں صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی کے زیرصدارت سمینار سےخطاب کرتے ہوئے علامہ عارف واحدی نے زائرین کو فوری طورپرکوئٹہ پہنچانے کا مطالبہ کیا
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، اسلام آباد ایوان صدر میں اصلاح معاشرہ میں علماء اور مساجد کا کردارکے عنوان سے ایک سیمنار کا انعقاد کیا گیا۔
جس میں مختلف وفاقی وزراء، وزیراعظم کے خصوصی معاونین اور تمام مسالک کے جیّد علمائ کرام اور مشائخ عظام نے شرکت کی اور اپنے خطابات میں علماء و مساجد کے کردار کے حوالے سے گفتگو کی پانچ موضوعات پر ڈسکس ہوئی پاک اور سرسبز پاکستان، تعلیم ،صحت قانون، اور سوشل میڈیا پہ جعلی اور جھوٹی خبریں علماء کرام کو انہی پانچ مختلف گروپس میں تقسیم کیا گیا گروپس میں ڈسکشن کرکے ہر گروپ کے سربراہ نے خطاب کیا اور اس گروپ کی جو تجاویز تھیں وہ اس نشست میں پیش کیں۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور اسلامی نظریاتی کونسل کے ممبر جناب علامہ عارف حسین واحدی صحت گروپ کے سربراہ تھے ان کے ساتھ اس گروپ میں بارہ علماء کرام شریک تھے علامہ عارف حسین واحدی نےاپنے خطاب میں گروپ کی طرف سے تجاویز پیش کیں انھوں نے اپنی گفتگو میں یہ انتہائی مفید فکری نشست رکھنے اور اصلاح معاشرہ کے حوالے سے علمائ کرام کے ساتھ مشاورت کے عمل کو سراھا اور یہ تجویز دی کہ آج پورے ملک کے آئمہ جمعہ کو پیغام جانا چاھئیے کہ نماز جمعہ کے خطبات میں کرونا وائرس کے نقصانات اور احتیاطی تدابیر پر گفتگو کریں۔
مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ عارف واحدی نےتفتان میں زائرین کی مشکل صورت حال پر گفتگو کی صدر مملکت،وفاقی وزراخاصکر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت جناب ظفر احمد مرزا صاحب کو متوجہ کیا کہ اس وقت ہزاروں زائرین وہاں پاکستان ہاؤس میں موجود ہیں جو انتہائی مشکلات اور خطرناک صورتحال میں ہیں اور اس طرح لوگوں کو اکٹھا رکھنا صحت کے حوالے سے موجودہ حالات میں بہت نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے لہذا میں متوجہ کرتا ہوں کہ فوری طور پر وہاں سے زائریین کو میڈیکل چیک اپ کر کے اپنے اپنے گھروں کو بھیجا جائے تاکہ کسی قسم کے خطرے سے بھی بچا جاسکے اور ملک کو بھی بچایا جا سکے اور ایران سے جو زائرین مسلسل آ رھے ھیں ان کو لانے کا اھتمام کیا جا سکے۔
انھوں صدر مملکت کو کہا کہ آپ کے تعاون سے احوال شخصیہ کے قوانین میں بیوہ کی میراث کے قانون میں ترمیم کا مسودہ اسمبلی میں پیش ھوا مگر قائمہ کمیٹی نے رکاوٹ ڈال دی اس پر آپ کے تعاون کی ضرورت ھےاور آخر میں جناب صدر مملکت عارف علوی صاحب نے اپنی گفتگو میں اس تجویز کے مطابق اعلان کیا کہ اگلے جمعہ میں علماءکرام اپنے خطبات میں کرونا وائرس کے خطرات اور احتیاطی تدابیر کے حوالے سے گفتگو کریں تاکہ عوام میں اس وائرس کے حوالے سے شعور اور آگاہی پیدا ہو اور عوام احتیاط کریں اور ملک و قوم کو اس وائرس اور وبا سے بچایا جا سکے۔
وفاقی وزرا اور معاونین جناب پیر نور الحق قادری،جناب شفقت محمود،محترمہ فردوس عاشق اعوان،ملک امین اسلم،جناب ظفر احمد مرزا،محترمہ ملیکہ بخاری اور اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین جناب ڈاکٹر قبلہ ایاز نے بھی خطاب کیا۔