پاکستان میں اسلام دشمن عناصر بےحیائی پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں، ملی یکجہتی کونسل
ملی یکجہتی کونسل کا کہناہے کہ پاکستان اور اسلام دشمن قوتوں کے اشارے پر بے حیا آنٹیاں ملک کے امن کو تہہ و بالا کرنا چاہتی ہیں۔
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنوبی پنجاب کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ ہم مغرب کے دلدادہ دانشوروں، ان آوارہ منش خواتین اور بے حیائی کو ہوا دینے والی این جی اوز کو چیلنج کرتے ہیں کہ وہ ملک کی خواتین کے تعلیمی اداروں اور یونیورسٹیز میں عوامی ریفرنڈم کروا کر دیکھ لیں کہ یہ آوارہ منش خواتین آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں ہیں۔
ملی یکجہتی کونسل جنوبی پنجاب کے صدر میاں آصف محمود اخوانی، سیکرٹری جنرل محمد ایوب مغل، جمعیت علمااسلام (ف) کے رہنما حافظ شیخ محمد عمر، شیعہ علما کونسل کے رہنما بشارت عباس، مرکزی جمعیت اہل حدیث کے رہنماعلامہ خالد محمود ندیم، سابق صدر ڈسٹرکٹ بار حافظ اللہ دتہ کاشف بوسن ایڈووکیٹ، صدر قومی تاجر اتحادسلطان محمود ملک، جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما شفیق اللہ بدری، تحریک منہاج القرآن کے رہنما راو عارف رضوی، مرکزی میلاد کمیٹی کے رہنما رکن الدین حامدی نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 8 مارچ کو ہونے والے عورت مارچ کے نام پر مغرب کے ٹکڑوں پر پلنے والی خواتین محمد عربی(ص) کے امتیوں کے جذبات کو مجروح کر کے ملک میں انتشار اور فساد پید ا کرنا چاہتی ہیں، کلمہ طیبہ کی بنیاد پر قائم ہونے والے پاکستان اللہ اور اس کے رسول (ص) کی قائم کردہ شرم و حیا کی حدود کو پامال کرنے والی بے حیا اور اخلاق باختہ خواتین کو مدنی ریاست کے قیام کے دعوے دار وزیراعظم ان کو لگام دیں، پاکستان کے محمد عربی (ص) کے غیرت مند امتی مغربی تہذیب کی پروردہ بے حیا اور آوارہ منش چڑیلوں کو لگام دینا جانتے ہیں۔
ہم وزیراعظم پاکستان اور مقتدر اداروں کو یاد کروانا چاہتے ہیں کہ قائداعظم نے قیام پاکستان کے مقاصد بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ پاکستان کو ہم اسلام کی ایک ایسی تجربہ گاہ بنانا چاہتے ہیں کہ جو پوری دنیا کے لیے اسلامی نظام حکومت کا عملی شاندار نمونہ پیش کرے لہذا ہم حکمرانوں اور مقتدر اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ خلاف اسلام سرگرمیوں میں ملوث ان اسلام دشمن بے حیا خواتین کو دستور پاکستان کے مطابق ایسی سزا دی جائے کہ آئندہ کوئی بھی اس ملک کے اندر شعائر اسلام کا مذاق اڑانے کی جرات نہ کر سکے۔
رہنماوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی عورتوں کی اکثریت اللہ اور اس کے رسول(ص)کی جانب سے ان کو دی جانے والی شرم و حیا کی چادر کو اوڑھنے میں فخر محسوس کرتی ہیں، ہم مغرب کے دلدادہ دانشوروں، ان آوارہ منش خواتین، بے حیائی کو ہوا دینے والی این جی اوز کو چیلنج کرتے ہیں کہ وہ ملک کی خواتین کے تعلیمی اداروں اور یونیورسٹیز میں عوامی ریفرنڈم کروا کر دیکھ لیں کہ یہ آوارہ منش خواتین آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں ہیں۔
ملی یکجہتی کونسل کے رہنماوں نے مزیدکہا کہ پاکستان اور اسلام دشمن قوتوں کے اشارے پر بے حیا آنٹیاں ملک کے امن کو تہہ و بالا کرنا چاہتی ہیں، اگر اس بے حیا مارچ کو نہ روکا گیا تو مسلمان نوجوان بزور قوت اس کو روکیں گے، ان لبرل آنٹیوں کے ایجنڈا میں فوج کی مخالفت بھی شامل ہے، جبکہ پاکستانی عوام پاکستان فوج کے ساتھ کھڑی ہے، لہذا حکومت وقت کو پاکستان دشمنوں کی سازش کو ناکام بنانا چاہیے۔
8 مارچ کو پاکستان کی باپردہ خواتین 8 مارچ کو ملک بھر میں ریلیوں اور کانفرنسز کا انعقاد کر کے ثابت کریں گی کہ پاکستان کی خواتین کی اکثریت اللہ اور اس کے رسول(ص)کی قائم کردہ شرم و حیا کی حدود کی پابند ہیں۔
اسی سلسلے میں ملتان آرٹس کونسل میں ہونے والے خواتین کانفرنس میں خواتین بھرپور شرکت کریں گی۔ مذہبی، سیاسی، سماجی اور تاجر تنظیموں کے قائدین اس موقع پر آنکھیں کھلی رکھے ہوئے ہیں، ملک میں کسی قسم کی فحاشی اور بے حیای کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔