کرنسی نوٹ کی لین دین وبا کے پھیلنے کی بڑی وجہ ہے، عالمی ادارہ صحت


عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کرنسی نوٹ کی لین دین کرونا وائرس کے پھیلنے کا باعث بن سکتی ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، عالمی ادارہ صحت کے مطابق متاثرہ فرد کے ہاتھ سے دوسرے کو دیا جانے والا کرنسی نوٹ وائرس کو ایک سے دوسرے شخص میں منتقل کرسکتا ہے لہذا اس معاملے میں احتیاط برتی جائے۔

ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق جراثیم اور وائرس کرنسی نوٹ پر زیادہ جمع ہوتے ہیں، نوٹ کو استعمال کرنے کے بعد متاثرہ ممالک کے شہری ہاتھ ضرور دھوئیں اور جس حد تک ممکن ہو کیش لین دین سے اجتناب کریں۔

برطانوی اخبار کےمطابق کرونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ کرنسی نوٹ، دروازے کے ہینڈل، دفاتر کےباورچی خانے اور کینٹین، اے ٹی ایم مشین، زینے کی ریلنگ، ٹیلیفون  اور طیارے کی نشستیں بھی ہوسکتی ہیں۔

اس ضمن میں جنوبی کوریا نے کرنسی نوٹ جمع کرنے کے انہیں صاف کرنے کے لیے قرنطینہ میں رکھ دیا جبکہ ایرانی حکومت نے بھی عوام سے اپیل کی کہ وہ کرنسی نوٹوں کو کم سے کم استعمال کریں۔

ماہرین نے یہ بھی کہا ہے کہ  بے جان اشیاء سے کرونا وائرس کی منتقلی کا امکان ویسے تو بہت کم ہےلیکن احتیاط ضروری ہے۔

یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کو عالمگیر وبا قرار دیا اور کئی ممالک سے اپیل کی کہ وہ روک تھام کے لیے اقدامات بروئے کار لائیں۔

واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں کرونا وائرس سے مزید97  افراد جان کی بازی ہارگئے ہیں، ایرانی وزارت صحت کا کہناہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 1365 افراد کرونا وائرس کا شکار ہوئے۔

ایران میں کرونا سے اب تک کل 611 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں اورکل 12739 متاثرہوئے ہیں جن کا علاج جاری ہے۔