یورپ کرونا وائرس کاعالمی مرکز قرار


عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے یورپ کو اس عالمی وبا کا نیا مرکز قرار دیے جانے کے بعد متعدد ممالک نے اپنی سرحدیں بند کر دی ہیں۔

تسنیم نیوز کے مطابق، کورونا وائرس سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 5 ہزار تجاوز کر چکی ہے جبکہ سوا لاکھ سے زائد افراد اس وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت نے اس عالمی وبا کا نیا مرکز یورپ کو قرار دیا تھا جہاں روزانہ کی بنیاد پر زیادہ سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں جو چین میں وائرس کے عروج کے موقع پر رپورٹ کیسز سے زیادہ ہیں۔

وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے یورپی ملک اٹلی میں ایک دن میں اب تک سب سے زیادہ  ہلاکتیں ہوئی جبکہ 3 ہزار سے زائد افراد کے وائرس سے متاثر ہونے کے بعد اسپین میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

اکثر یورپی ممالک نے غیر ملکیوں کے لیے اپنی سرحدیں بند کردی ہیں جبکہ تمام عوامی مقامات پر اجتماعات اور غیر ضروری سرگرمیوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

ادھر تمام صورتحال کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسے نیشنل ایمرجنسی قرار دے دیا ہے جہاں رپورٹس کے مطابق صرف امریکی ریاست اوہایو میں اس وقت ایک لاکھ سے زائد کورونا وائرس کے مریض ہونے کا امکان ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران میں کورونا وائرس سے مزید 97 افراد جان کی بازی ہارگئے ہیں جس کے بعد ملک میں جاں بحق ہونے والوں کی مجموعی تعداد 611 ہوگئی۔

وزارت صحت کے ترجمان کیانوش جہاں پور نے کہا کہ 'گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد ایک ہزار 365 ہوئی جس کے بعد مجموعی تعداد 12 ہزار 729 ہوگئی۔

انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ 4 ہزار 300 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپین میں ایک ہی دن میں کورونا وائرس کے 15 سو کیسز منظر عام پر آگئے ہیں اور وائرس سے متاثرہ نئے کیسز سامنے آنے بعد مجموعی تعداد 5 ہزار 753 ہوگئی۔

اسپین میں ایمرجنسی نافذ کیے جانے کا امکان ہے جہاں وائرس سے اب تک 136 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ یورپی ممالک میں اٹلی کے بعد اسپین میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

علاوہ ازیں دنیا کے دیگر خطوں کے ساتھ ساتھ اب افریقہ میں بھی کورونا وائرس کا خطرہ منڈلانے لگا ہے اور گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران 6 افریقی ملکوں نے وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق کی ہے۔

افریقہ بھر میں 54 ممالک میں سے 16 نے کووڈ-19 وائرس رپورٹ ہونے کی تصدیق کردی ہے اور ان میں اکثر کیسز دیگر ملکوں سے آنے والے افراد سے منتقل ہوئے۔

افریقی ممالک میں یہ وائرس ماہ فروری میں رپورٹ ہونا شروع ہوا اور اکثر کیسز یورپ اور امریکا سے سفر کر کے آنے والے افراد میں پائے گئے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز کینیا، گیانا، سوڈان اور اتھوپیا میں پہلا کیس رپورٹ ہوا تھا جبکہ جمعرات کو گبون اور گھانا میں پہلے فرد میں وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

ساتھ ہی جمہوریہ چیک کے وزیر اعظم آندریج بابس نے اعلان کیا ہے کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ملک میں غیرملکیوں کے داخلے کے ساتھ ساتھ چیک شہریوں کے بھی بیرون ملک جانے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

وہیں بلغاریہ اشیائے خورونوش فروخت نہ کرنے والے اسٹورز کو فوری طور پر بند کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے تاکہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔

بلغاریہ میں ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ جس کسی نے بھی قرنطینہ کی ہدایات کی خلاف ورزی کی اسے جرمانے کے ساتھ ساتھ جیل بھی بھیجا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ بلغاریہ میں 24گھنٹوں کے دوران رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد تین گنا اضافے کے ساتھ 23 تک پہنچ گئی ہے جس کے بعد ملک میں 13اپریل تک ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

وزیر صحت کیرل انانیو نے حکم نامہ جاری کیا کہ اشیائے خورونوش اور فارمیسیز کے علاوہ تمام دکانیں، شاپنگ مال، ریسٹورنٹ، سنیما، کسینو اور اسٹورز 29مارچ تک بند کردیے جائیں۔

ادھر چین جہاں سے یہ وائرس شروع ہوا وہاں کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کا کہنا ہے کہ صوبہ ہوبے کے دارالحکومت ووہان میں مزید 4کیسز رپورٹ ہوئے ہیں تاہم جنوری کے بعد سے اب تک یہ رپورٹ ہونے والے کیسز کی سب سے کم تعداد ہے۔

اس کے علاوہ 7 مزید کیسز بھی رپورٹ ہوئے جن میں سے 4 شنگھائی، 2صوبہ گانسو اور ایک بیجنگ سے رپورٹ ہوا اور یہ سب کیسز بیرون ملک سے آئے ہوئے لوگوں میں سامنے آئے۔

علاوہ ازیں انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتا کے گورنر انیس باسویدن نے بتایا کہ کورونا وائرس کے 69کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ سیکڑوں لوگوں کی نگرانی جاری ہے۔

جکارتا میں تمام اسکول اور جامعات سمیت تعلیمی بند کر دیے گئے ہیں اور اساتذہ کو دو ہفتوں کے لیے گھروں سے ہی آن لائن تعلیم دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

وائرس کے سبب سعودی عرب نے تمام بین الاقوامی پروازوں کی ملک میں آمد پر دو ہفتوں کے لیے پابندی عائد کردی ہے۔

سعودی عرب میں اب تک وائرس کے سبب کوئی ہلاکت نہیں ہوئی تاہم 86افراد میں وائرس کی تشخیص کے بعد ملک کے تمام تعلیمی ادارے بند کردیے گئے ہیں۔

مزید برآں نیوزی لینڈ نے بھی وائرس کے خطرے سے نمٹنے کے لیے حفاظتی انتظامات کے طور پر اعلان کیا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے افراد خود کو قرنطینہ میں رکھیں تاکہ وائرس کو پھیلاؤ سے روکا جا سکے۔

وزیر اعظم جسنڈا آرڈرن نے کہا کہ بیرون ملک سے آنے والے کم از کم 14دن تک خود کو محدود رکھیں جبکہ تمام بحری جہازوں کو بھی ہدایات جاری کردی گئیں کہ وہ 30جون سے قبل نیوزی لینڈ نہ آئیں۔

خیال رہے کہ نیوزی لینڈ میں اب تک 6افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے لیکن خوش قسمتی سے اب تک کوئی ہلاکت سامنے نہیں آئی۔

دریں اثنا تھائی لینڈ میں کورونا کے مزید 7 کیسز رپورٹ ہونے کے بعد وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 82ہو گئی ہے جبکہ ملک میں اس کے سبب ایک ہلاکت ہوئی ہے