کرونا وائرس؛ حکومت اور وزارت صحت کی جانب سے جاری کی گئیں ہدایات پرعمل کرنا فرض ہے، علماء
پاکستانی علماء نے فتوی جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے روک تھام کے لئےحکومت اور وزارت صحت کی جانب سے جاری کی گئیں ہدایات پرعمل کرنا فرض ہے۔
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، دارالافتاء پاکستان، پاکستان علما کونسل (پی یو سی) اور وفاق المساجد، مدارس پاکستان کی قیادت نے متفقہ طور پر کورونا وائرس کے لیے حفاظتی تدابیر کے طور پر حکومت کی جانب سے دی گئی ہدایات کو شریعہ کے مطابق قرار دیتے ہوئے عوام سے اس پر عمل کرنے کا کہا ہے۔
علماء نے مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس وبا بن گیا ہے اور پوری دنیا کو متاثر کر رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ 'وبا سے بچنے کے لیے یہ سب کے لیے ضروری ہے کہ حفاظتی تدابیر اپنائیں، مسلمان ہونے کے ناطے ہمیں اللہ پر بھروسہ ہونے کے ساتھ ساتھ حفاظتی تدابیر بھی اپنانی چاہیے'۔
علماء نے کہا ہے کہ ایسے مرض سے احتیاطی تدابیر اپنایا شریعت میں ضروری ہیں اور حکومت اور وزارت صحت کی جانب سے جاری کی گئیں ہدایات اس کے مطابق ہیں اور عوام کو اس پر عمل کرنا چاہیے۔
مذہبی اسکالرز نے خبردار کیا کہ کورونا وائرس بڑے اجتماعات پر اثر انداز ہوسکتا ہے اس لیے حکومت نے شادی ہالوں میں تقریبات پر پابندی عائد کی ہے۔
پاکستانی علماء نے اسکول اور مدرسوں کی بندش کی بھی حمایت کی۔
اہل سنت دارالافتا پاکستان کے مفتیان کرام نے عوام کو زور دیا کہ گھروں میں عبادت کرنا سنت ہے جبکہ مسجد صرف فرض نماز کی ادائیگی کے لیے جایا جائے، عوام سے وضو بھی گھروں میں ہی کرنے کا کہا گیا۔
انہوں نے مسجد کے اماموں سے جمعے کی نماز اور روزانہ کی نماز مختصر کرنے کا بھی کہا اور کورونا وائرس کے بڑے پیمانے پر پھیلاؤ پر عوام مصافحہ کرنے سے بھی گریز کریں۔
ادھرایران میں امام خامنہ ای نے وزارت صحت کی ہدایات پر عمل کرنے کی تاکید کرتے ہوئے اسے شرعی فریضہ قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا کے نئے کیسز کی تعداد میں اضافے کے بعد مجموعی تعداد 94 تک پہنچ چکی ہے۔
ملک بھر میں سب سے زیادہ صوبہ سندھ اس وائرس سے متاثر ہوا ہے اور وہاں مجموعی کیسز کی تعداد 76 ہوگئی ہے جس میں سے 2 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔