ڈی آئی خان؛ وزیراعلٰی محمود خان کا قرنطینہ سنٹر کا ہنگامی دورہ


وزیراعلٰی خیبر پختونخوا محمود خان نے ڈیرہ اسماعیل خان میں قائم قرنطینہ سنٹر کا ہنگامی دورہ کرکے کرونا کے مشتبہ مریضوں کیلئے کئے گئے خصوصی انتظامات کا جائزہ لیا ہے۔

تسنیم نیوز کے نامہ نگار کے مطابق، وزیراعلٰی نے گومل میڈیکل کالج میں کورونا سے متاثرہ افراد کیلئے قائم کئے گئے قرنطینہ سنٹر کا دورہ کیا اور ان کی ٹیم نے باریک بینی سے تمام انتظامات کا جائزہ لیا۔

واضح رہے کہ مختلف محکموں کے ذمہ داران ٹیم کی صورت میں ان کے ساتھ موجود تھے۔

وزیراعلٰی محمود خان نے کہا ہے کہ ڈی آئی خان کے ہنگامی دورے کا مقصد عوام اور کورونا متاثرین کو یہ پیغام دینا تھا کہ وہ تنہا نہیں ہیں بلکہ اس مشکل کی گھڑی میں حکومت ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے ہر شہری کی جان عزیز ہے مگر حکومت عوام کے تعاون کے بغیر کچھ بھی نہیں کر سکتی۔ سکول اور ادارے بند کرنے کا مقصد یہ نہیں عوام اس کو چھٹیوں کی طرح گزاریں بلکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ اپنے سوشل روابط کو کم کریں۔

وزیراعلٰی خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ کورونا ایک وبا ہے، ایک امتحان ہے جو کہ پوری دنیا پہ نازل ہے۔

 اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ہم اس امتحان سے سرخرو ہو کر نکلیں گے مگر کورونا کے خلاف کامیابی حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے کہ عوام ساتھ دیں۔

انہوں نے کہا کہ  ہم نے میرج ہالز، پبلک پارکس، سیاسی، مذہبی اجتماعات میٹنگز بند کی ہیں۔ عوام کو چاہیئے کہ وہ اپنی آمدورفت ختم کریں اور انتہائی ضرورت کے وقت گھروں سے باہر نکلیں۔

صرف احتیاط ہی کورونا کے خلاف کامیابی ہے۔ مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلٰی کا کہنا تھا کہ ڈی آئی خان میں قائم قرنطینہ سنٹر کی صورتحال تفتان جیسی بالکل نہیں ہے بلکہ تمام تر سہولیات سے آراستہ سنٹر ہے کہ جہاں ہر مریض کیلئے الگ کمرہ مختص کیا گیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پوری خیبرپختونخوا میں ایک ہی لیبارٹری ہے جو کہ کورونا کے ٹسٹ کر رہی ہے اور پورے صوبے کا انحصار اسی پہ ہے، اس کا دائرہ وسیع کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

 انہوں نے اپنی بریفنگ میں مزید بتایا کہ ہم نے خیبرپختونخوا میں کورونا کے خلاف جتنے بھی اقدامات کئے ہیں وہ اپنی مدد آپ کے تحت کئے ہیں۔

گومل میڈیکل کالج میں قائم قرنطینہ سنٹر میں کورونا سے متاثرہ 19 افراد پہلے سے موجود ہیں جبکہ 244 زائرین کا قافلہ آج شام کو یہاں پہنچے گا۔

انہوں نے ان تمام باتوں کی نفی کہ ڈی آئی خان کو پسماندہ سمجھ کر کورونا کے مریضوں کو یہاں رکھا گیا ہے، بلکہ وجہ یہ ہے کہ ڈی آئی خان سرحدی شہر ہے اور یہاں سے ہی دیگر صوبوں میں افراد جائیں گے  اس کے علاوہ پشاور میں بھی سینٹر قائم کیا گیا ہے۔

انہوں نے کورونا کے خلاف اقدامات اور ڈی آئی خان کو فراہم کی جانے والی خصوصی سہولیات کے متعلق بتایا کہ ڈیرہ میں پہلے سے 5 وینٹی لیٹرز موجود ہیں جبکہ آج رات کو 12 مزید پہنچ جائیں گے جبکہ ڈیرہ میں لاک ڈاؤن کا کسی قسم کا کوئی خدشہ نہیں ہے۔ ہم کچھ بند نہیں کر رہے بلکہ صرف وہ مقامات جیسے شادی ہالز وغیرہ بند کئے ہیں کہ جہاں انسان زیادہ تعداد میں انجوائے کیلئے اکھٹے ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ماسک کی کمی اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے کیونکہ عام افراد کو اس کی ضرورت نہیں بلکہ صرف انہیں ضرورت ہے کہ جو کورونا کے مریضوں کے آس پاس موجود ہیں۔

 انہوں نے اعلان کیا کہ کوئی بھی ذخیرہ اندوزی میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کریں گے جبکہ نرخوں پہ خصوصی نظر ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ خیبرپختونخوا میں لاک ڈاؤن وہاں ہو سکتا ہے کہ جہاں کورونا سے کے پھیلاو کا خدشہ ہو یا اس کے بے قابو ہونے کا ڈر، جیسا کہ مردان میں شہری کی ہلاکت کے بعد ان چالیس گھروں کو لاک ڈاؤن کیا گیا کہ جہاں مریض کی آمدورفت رہی۔