سندھ: چار افراد کا ایک ساتھ سفر کرنا جرم قرار


سندھ میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر ایک ساتھ چار یا چار سے زائد سفر کرنے والوں کے خلاف پولیس کو قانونی کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، انسپکٹر جنرل پولیس سندھ (آئی جی پی) مشتاق احمد مہر نے  پولیس کو واضح ہدایات جاری کیں کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ چار یا زیادہ افراد غیر ضروری اور بغیر کسی وجہ کے گاڑیوں میں سفر نہ کریں یا سڑکوں یا دیگر مقامات پر جمع نہ ہوں۔

مشتاق احمد مہر نے کہا کہ بصورت دیگر ان کے خلاف جمعہ سے قانونی کارروائی شروع کردی جائے گی۔

واضح رہے کہ صوبائی پولیس چیف نے سندھ میں کورونا وائرس کیسوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ پر مذکورہ ہدایات جاری کیں۔

آئی جی پی نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ بلاسبب سفر کرنے سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور لوگوں کی حفاظت کے لیے ضروری ہیں۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ وائرس سے لڑنے کے لیے پہلا قدم لوگوں کی نقل و حرکت کو محدود کرنا تھا اور لوگوں پر لازم ہے کہ وہ اپنا سماجی رابطہ کم سے کم کریں۔

آئی جی نے عام لوگوں، تاجروں اور معاشرے کے دیگر طبقوں سے اظہار تشکر کیا جنہوں نے اس وائرس کے خلاف سندھ حکومت کی طرف سے جاری کردہ احکامات پر رضاکارانہ طور پر عمل کیا اور متعلقہ اداروں کے ساتھ تعاون بڑھایا ہے۔

مشتاق مہر نے تجویز پیش کی کہ ذمہ دارانہ سلوک کا مظاہرہ کرنا لوگوں کی ذمہ داری اور فرض ہے کیونکہ کورونا وائرس کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کا یہ واحد راستہ تھا۔

پولیس چیف نے کہا کہ 'ہمیں اس وائرس کے خلاف لڑنے کے لیے نہ صرف انفرادی اور اجتماعی طور پر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا بلکہ اس ضمن میں حکومت کے اقدامات کو بھی عملی جامہ پہنانا ہوگا'۔

واضح رہے کہ صوبہ سندھ اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں گزشتہ روز تک مزید 37 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، پنجاب میں 45، بلوچستان میں 58، خیبر پختونخوا میں 4 اور گلگت بلتستان میں 8 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 453 تک جاپہنچی ہے۔

اس ضمن میں گزشتہ روز محکمہ صحت سندھ کی میڈیا کوآرڈینیٹر میران یوسف نے پہلے سندھ میں 3 نئے کیسز کی تصدیق کی، بعد ازاں انہوں نے مزید 2 نئے کیسز کی بھی تصدیق کردی تھی۔

انہوں نے بتایا تھا کہ پانچوں نئے کیسز کراچی میں سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں کُل مریضوں کی تعداد 213 تک پہنچ چکی ہے۔