یوٹیلیٹی اسٹورز کیلئے 2 لاکھ ٹن گندم مختص کرنے کا فیصلہ


حکومت پاکستان نے یوٹیلیٹی اسٹورز کیلئے 2 لاکھ ٹن گندم مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کو 8 ارب 70 کروڑ روپے کی لاگت سے پبلک سیکٹر اسٹاک سے مزید 2 لاکھ ٹن گندم مختص کرنے کی منظوری دے دی۔
واضح رہے کہ مذکورہ اقدام وزیر اعظم عمران خان کے اعلان کردہ امدادی پیکیج کے تحت لوگوں کو سبسڈی نرخوں پر کچن کی ضروری اشیا کی فراہمی کے لیے مختص 50 ارب روپے کا حصہ ہے۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت ای سی سی اجلاس میں یو ایس سی میں لوگوں کو گندم کے آٹے کی بلا تعطل فروخت کو یقینی بنانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان زرعی اسٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن (پاسکو) کے اسٹاکس سے 2 لاکھ ٹن گندم یو ایس سی کے لیے مختص کی جائے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ’پہلی قسط 50 ہزار ٹن پر مشتمل ہوگی اور اسے فوری طور پر جاری کیا جائے گا، باقی کو یو ایس سی کے مطالبے پر جاری کیا جائے گا‘۔
اس پیکیج کی کل لاگت 8 ارب 69 کروڑ روپے ہے جس میں حادثاثی چارجز 1 ارب 69 ارب بھی شامل ہیں۔
اجلاس میں ہدایت دی گئی کہ شفافیت کو یقینی بنانے اور فیصلہ سازی میں آسانی پیدا کرنے کے لیے یو ایس سی اور پاسکو کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ بنایا جائے۔
ای سی سی نے ملک میں گندم / آٹے کی طلب اور رسد کی صحیح صورتحال کا پتہ لگانے اور فیصلہ سازی میں درستگی کو یقینی بنانے کے لیے نجی آٹے کی چکیوں سے ڈیٹا اکٹھا کرنے کی ہدایت کی۔
حکام نے بتایا کہ جنوری میں یو ایس سی کو 2 لاکھ ٹن گندم مختص کی گئی تھی۔
کارپوریشن کو 6 ارب اور 15 ارب کی دو قسطوں میں کچن کی ضروری اشیا کی سبسڈی فروخت کے لیے 21 ارب روپے فراہم کیے گئے تھے۔
وزیر اعظم کے معاشی ریلیف اور پیکج کے ایک حصے کے طور پر ای سی سی نے 30 مارچ کو یو ایس سی کے لیے 50 بلین روپے کی منظوری دی تھی۔
علاوہ ازیں رمضان پیکیج کے لیے یو ایس سی کے لیے 2 ارب 50 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی تاکہ رعایتی نرخوں پر اشیائے ضروریہ کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔
ای سی سی نے انسداد غربت ڈویژن سے کہا کہ وہ کمزور افراد کو رقوم کی فراہمی میں شفافیت اور کارکردگی کو یقینی بنائے کیونکہ فنڈز کے اخراج کے بارے میں کچھ خبریں ڈاکٹر حفیظ شیخ کے نوٹس میں آئیں تھیں۔