ماه رمضان المبارک کی تئیسویں رات کی فضیلت رہبر انقلاب کی نظرمیں
آج تیسری رات ہے کہ جس کے قدر ہونے کا زیادہ احتمال ہے لہذا کوشش کریں مکمل تیاری کے ساتھ اس میں داخل ہوں۔
امام جعفر صادق علیہ السلام کے فرمان کے مطابق یہ وہ رات ہے جس میں بندوں کے معاملات کی تقدیر پر دستخط کیے جاتے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی فرماتے ہیں کہ آج 16مئی بروز ہفتہ تئیس رمضان المبارک، لیلۃالقدر کی تیسری رات ہے اس خیر و برکت کے مہینے میں شب قدر معنویت اور بندگی کی معراج ہے۔ روایات کے مطابق شب قدر اس مبارک مہینے کا دل ہے۔
یہ کہ قرآن و اہلبیت علیہم السلام نے واضح طور پر بیان نہیں کیا کہ قدر کی رات کون سی رات ہے تو یہ ہمارے لیے خاص فرصت ہے تاکہ ان تینوں راتوں کو شب قدر کی نگاہ سے دیکھیں اور اس سے بھر پور مستفید ہونے کے لیے زیادہ سے زیادہ کوشش کریں۔
امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت ہے کہ التَّقْدِیرُ فِی لَیْلَةِ تِسْعَ عَشْرَةَ وَ الْإِبْرَامُ فِی لَیْلَةِ إِحْدَى وَ عِشْرِینَ وَ الْإِمْضَاءُ فِی لَیْلَةِ ثَلَاثٍ وَ عِشْرِینَ.» (الکافی (ط ــ الإسلامیة)، ج4، ص159).
انیس کی رات تقدیر لکھی جاتی ہے اور اکیس کی رات اس کی تائید اور تئیس کی رات اس پر دستخط کیے جاتے ہیں۔
رھبر معظم انقلاب اسلامی رمضان المبارک کی تئیسویں رات کی فضیلت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ خداوند متعال کی جانب سے تئیسویں رات کے آغاز یعنی سورج غروب ہونے سے سلامتی شروع اور اذان فجر تک جاری رہتی ہے «سلام هی حتّی مطلع الفجر» ۔
یہ چند گھنٹے اللہ تعالی کی طرف سے ساری مخلوقات کے لئے یکسررحمت ہیں، یہ رات بہت عجیب رات ہے ہزار مہینوں کے برابر نہیں بلکہ اس سے افضل ہے «خیرٌ من ألف شهر».
انسان زندگی کے ہزار مہینوں میں کس حد تک برکتوں کو جمع کر سکتا ہے اور خدا وند متعال کی رحمت و برکت کو جذب کر سکتا ہے! یہ ایک ایسی رات ہے جو ہزار مہینوں سے افضل ہے اس کی اہمیت کوجانئیےاور اس رات دعا اور اللہ کی نشانیوں پر غور فکر کریں۔ اللہ تعالی انسان سے کیا چاہتا ہے، غور و فکر کی ضرورت ہے۔ یہ مادی زندگی اورجو ہم دیکھ رہے ہیں عالم آخرت کے لئے ایک مقدمہ اور راستہ ہے۔
شمسی سال (1375/11/12) کے خطاب سے اقتباس