پاکستان بھر میں یوم انہدام جنت البقیع منایا جائے گا، مقصود ڈومکی


مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ مقصود ڈومکی کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک صدی سے امت مسلمہ کا مسلسل یہ مطالبہ رہا ہے کہ جنت البقیع اور جنت المعلیٰ کے مزارات کو دوبارہ تعمیر کیا جائے مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہر دور میں میں آل سعود نے امت مسلمہ کے اس مطالبے کو نظر انداز کیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، 8شوال 1344 ھ کو اہل بیت پیغمبر ع صحابہ کرام و امہات المومنین رض کے مقدس مزارات کو مدینہ طیبہ میں جبکہ مکہ معظمہ میں قدیم قبرستان جنت المعلی میں بھی مقدس مزارات کو گرا دیا گیا جس سے پوری دنیا کے کروڑوں مسلمان سوگ غم اور احتجاج کی حالت میں ہیں۔
 اس المناک سانحے کی یاد میں میں کل 8 شوال کو پوری دنیا کی طرح پاکستان بھر میں یوم انہدام جنت البقیع منایا جائے گا۔ عرب حکمرانوں نے امریکہ اور اسرائیل کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے قبلہ اول بیت المقدس اور سرزمین فلسطین کا سودا کیا۔ 
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ جب کشمیر میں بے گناہ مسلمانوں کا خون بہایا جارہا تھا تھا تو یہی نام نہاد عرب حکمران قاتل مودی کو میڈل اور تمغے پہنا رہے تھے اب جبکہ سرزمینِ وحی حجاز مقدس پر  اصلاحات کے نام سے جوا خانے قائم کیے جا رہے ہیں اور فحاشی عریانی اور بے حیائی کو فروغ دیا جا رہا ہے حد یہ ہے کہ اسلام دشمن امریکی صدر ٹرمپ کے لئے تو رقص و سرود کی محفل سجائی جاتی ہیں جبکہ حجاز مقدس کے جن علمائے دین نے اسلامی تعلیمات کی خلاف ورزی پر صدائے احتجاج بلند کی ہے ان کے خلاف مقدمات اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ آیت اللہ شہید باقر النمر کی المناک شہادت حق بات کہنے کے سبب ہوا۔
 ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ دنیا کے کروڑوں مسلمانوں کے دیرینہ مطالبے کو مدنظر رکھتے ہوئے جنت البقیع اور جنت المعلیٰ کو تعمیر کیا جائے۔ 
آل سعود کو امریکہ کی غلامی سے باہر نکلنا چاہیے کیونکہ امریکہ کی بدمعاشی اور چودھراہٹ کا سورج غروب ہو رہا ہے امریکہ اب سپر طاقت نہیں رہا بلکہ امریکہ اور اسرائیل اپنی تاریخ کی کمزور ترین پوزیشن پر چلے گئے ہیں اس ڈوبتی کشتی کے سوار امریکہ کے ساتھ ہی غرق ہوں گے لہذا مسلمان حکمرانوں کو امریکی غلامی کا راستہ اختیار کرنے کی بجائے اپنے عوام پر اعتماد کرنا چاہیے اور عالمی معاملات میں امت مسلمہ اور کشمیر و فلسطین کی مظلوم قوموں کے ساتھ ساتھ کھڑا رہنا چاہیے۔