پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی سرگرمیاں بحال کرنے کا فیصلہ
پاکستانی اور افغانی عہد یدار دونوں ملکوں کے مابین سرحد پار تجارت کی اہم راہداری دوبارہ کھولنے پر رضا مند ہوگئے ہیں جس کا آغاز آ ئندہ پیر سے ہوگا۔
تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، پاکستان نے جون 2014میں شمالی وزیرستان کے قبائلی ضلع میں غلام خان سرحد اس وقت بند کردی تھی جب فوج نے اس علاقے میں موجود پاکستانی اور غیر ملکی شدت پسندوں کے خلاف ایک بڑی کارروائی کا آغاز کردیا تھا جبکہ مارچ 2018 میں سر حدی گزر گاہ کو تجرباتی بنیادوں پر دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔
پاکستان میں افغان سفیر عاطف مشال نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان اگلے پیر سے غلام خان گزر گاہ کھولنے پر رضا مند ہوگیا ہے۔
مشال نے کہا کہ غلام خان گزر گاہ کو درآمدات وبرآمدات کے لئے کھول دیا جائے گا جو کہ دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تجارت کی تیسری بڑی راہداری بن جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ افغان تاجر اپنے تازہ پھلوں کو خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے صوبوں میں طورخم اور چمن کی دیگر سرحدی گزر گاہوں کے ذریعے برآمد کرسکیں گے۔
افغان سفیر کا کہاتھا کہ یہ تازہ پھلوں اور سبزیوں کی افغان برآمدات کے لئے عروج کا موسم ہے جبکہ دونوں اب برآمد کے لئے تیار ہے۔