وزیر ہوابازی غلام سرور کے بیان پر قومی ایئرلائن کا ردعمل سامنے آگیا


قومی ایئرلائن نے وزیر ہوابازی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشکوک لائسنسوں فہرست پی آئی اے کو فراہم کی جائے اور ایسے پائلٹوں کو انکوائری بورڈ کی سفارشات تک غیر معینہ مدت کیلئے گراؤنڈ کر دیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان ایئر لائن نے وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان کے پی کے 8303 کے طیارہ حادثہ سے متعلق پارلیمنٹ میں مشترکہ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے نتائج کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ائر لائن کے حفاظتی معیار میں بہتری لانے کے لئے انتظامیہ پہلے ہی اصلاحی اقدامات کا ایک اضافی سلسلہ شروع کر چکی ہے۔

ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ ملک میں ہوا بازی کے ریگولیٹر سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ذریعہ جاری کردہ مشکوک لائسنسوں کی تحقیقات کے لئے نومبر 2018 میں پی آئی اے کے طیارے کو پنجگور میں پیش آنے والے واقعے کے بعد قومی ائر لائن نے خود ہی اجاگر کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس واقعہ میں اسی طرح کے موسم میں اور زیادہ بلندی سے تیزی سے نیچے آنے اور ابتدائی سطح کی غلطیوں کی وجہ سے ایک اے ٹی آر طیارہ رن وے سے اتر گیا تھا۔جس کے بعد مذکورہ پائلٹ کی اسناد کی جانچ پڑتال کا مطالبہ کیا گیاجو مشکوک پائیں گئیں۔

پی آئی اے نے سول ایوی ایشن کو بھی بطور ریگولیٹر اس کی اطلاع دی گئی اور پی آئی اے نے حکومت پاکستان سے معاملے کی اعلی سطح کی تحقیقات کرنے کی درخواست کی جس کا وزیر ہوا بازی نے فوری طور پر حکم بھی دیا۔ ملک میں حاصل کئے گئے تمام پائلٹوں کے لائسنسوں کا مکمل فرانزک آڈٹ کیا گیا۔

ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ پی آئی اے انتظامیہ نے انکوائری کے عمل کو تیز کرنے کے لئے اس کی مسلسل پیروی کی اور ملک کے اعلی ترین ایگزیکٹو آفس نے بھی اس عمل میں دلچسپی لی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ اس دوران پی آئی اے نے مزید 15 ایسے پائلٹوں کا سراغ لگاتے ہوئے ان کو گراؤنڈ کردیا اور ان سب کی کلیئرنس کو انکوائری بورڈ سے کے نتائج تک التوا میں ڈال دیا گیا۔

پی آئی اے ترجمان نے مزید کہا کہ اس اندوہناک واقعے کے نتیجے میں پیدا شدہ صورتحال کے بعد ہمارے داخلی جائزہ کی بنیاد پر پی آئی اے اس عمل کو مزید شفاف بنانے اور اس میں بہتری لانے کے لئے ریگولیٹر کو اضافی سفارشات پیش کرے گی اور امید رکھے گی عدم برداشت کی پالیسی برقرار رکھتے ہوئے قواعد و ضوابط پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کیا جائے۔

قومی ایئر لائن کا کہنا ہے کہ انکوائری بورڈ کی سفارشات کے بعد غلطی پر پائے جانے والوں کوقواعد و ضوابط پر عمل کرتے ہوئے ان کونوکریوں سے برخاست کر دیا جائے۔

ترجمان نے اس بات کا اعادہ کیا اس عمل کے نتیجہ میں ہماری کچھ پروازیں منسوخ ہوسکتی ہیں لیکن تجارتی مفادات پر حفاظتی امور کو فوقیت حاصل ہے اور صرف وہ پائلٹ پرواز کریں گے جو اعلیٰ سروس ریکارڈ کے حامل ہوں گے۔