افغانستان؛ ننگرہار جیل سے تمام داعشی قیدی فرار ہونے کا انکشاف


کابل: افغان پارلیمان میں صوبہ ننگرہار کے نمائندے کا کہنا ہے کہ ننگرہار جیل سے داعش کے تمام قیدی فرار ہوگئے ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، افغان پارلیمنٹ کے ایک رکن نے دعویٰ کیا ہے کہ ننگرہار جیل پر حملے کے دوران دہشت گرد گروہ داعش کے تمام قیدی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

افغان ذرائع کا کہنا ہے کہ ننگرہار جیل پر داعش کے حملے کے وقت، 1،800 قیدی جیل میں تھے اور 1،025 قیدی فرار ہونے کے بعد دوبارہ گرفتار ہوئے، 430 قیدی فرار ہونے میں ناکام رہے تھے، تقریبا 300 قیدی جیل سے فرار ہوگئے اور اب تک ان کا سراغ نہیں مل سکا ہے۔

ایک اور ممبر پارلیمنٹ ابرار اللہ مراد نے بتایا کہ 300 کے قریب قیدی فرار ہوچکے ہیں ، ان میں سے بیشتر داعش دہشت گرد گروہ کے ممبر ہیں۔

 دوسری طرف طالبان کے زیر حراست داعش کے ایک جنگجو نے ایک ویڈیو میں اعتراف کیا ہے کہ اس گروپ کو افغان سینٹ کی جانب سےمالی اعانت فراہم کی جارہی ہے۔

افغان حکام کے مطابق افغانستان کے مشرقی صوبے ننگرہار کی اس جیل میں داعش سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں قیدی موجود ہیں۔

حملے کا آغاز جیل کے داخلی دروازے پر ایک خود کش کام بم حملے سے ہواتھاجس کے بعد داعشی دہشت گردوں کی جانب سے جیل کی حفاظت پر مامور عملے پر فائرنگ شروع کر دی گئی تھی۔

حملے کی ذمہ داری داعش سے تعلق رکھنے والے گروہ دولت اسلامیہ خراسان نے قبول کی ہے۔

خیال رہے کہ اس شدت پسند گروہ کا ہیڈکوارٹر بھی ننگرہار کے صوبے میں واقع ہے۔