فلسطین میں متحدہ عرب امارات اور امریکی صدر کے خلاف زبردست مظاہرے، اماراتی پرچم نذرآتش


فلسطین میں اسلامی مزاحمتی تحریک سے وابستہ جوانوں نے متحدہ عرب امارات کے قومی پرچم کو نذر آتش کردیا

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینیوں نے متحدہ عرب امارات اور صہیونی حکومت کے مابین سفارتی تعلقات کے اعلان کے خلاف مظاہرہ کیا

مغربی کنارے میں فلسطینی شہریوں نے متحدہ عرب امارات کے حکمرانوں سے اظہار برہمی کرتے ہوئے مظاہرہ کیا۔

فلسطینی شہریوں نے اسرائیل-امارات کے درمیان طے پانے والے مبینہ سفارتی تعلقات کے خلاف وسیع احتجاجی مظاہرے کئے

مظاہرین نے بن زائد اور امریکی صدر ٹرمپ کی تصاویر کو بھی نذر آتش کیا۔

ہزاروں فلسطینیوں نے مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں اکٹھے ہو کر متحدہ عرب امارات کی جانب سے امتِ مسلمہ خصوصا مسئلۂ فلسطین کے ساتھ کی جانے والی غداری پر بھرپور احتجاج کیا ہے۔

فلسطینی صوبے الخلیل کے شہر یطا میں نقاب پوش مظاہرین کی جانب سے بھی احتجاجی مظاہرہ برپا کیا گیا جس میں متحدہ عرب امارات کے خلاف نعرے بازی کی گئی اور اماراتی مطلق العنان حاکم بن زائد کی تصاویر کو نذرآتش کیا گیا۔

 دوسری طرف فلسطینی شہر نابلس کے رہائشیوں نے بھی وسیع احتجاج کرتے ہوئے اسرائیل-امارات دوستی معاہدے کی بھرپور مذمت کی اور نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد الشہداء اسکوائر پر جمع کر اس معاہدے کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

احتجاجی مظاہرین نے اپنے احتجاج کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ اور بن زائد کی تصاویر کے ساتھ ساتھ بنجمن نیتن یاہو کی تصاویر کو بھی پیروں تلے روندا اور نذرآتش کیا۔

 اس دوران فلسطینی مظاہرین نے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر "فلسطین کی جانب سے بن زائد کے نام۔۔ قدس کا رستہ ہمارے شہداء کے خون سے ہموار ہوا ہے نہ کہ خیانتکاروں کی ہوس بازی سے!" جیسے نعرے درج تھے۔