عراق: اسپایکر کیمپ قتل عام میں ملوث خطرناک داعشی دہشت گرد عراقی فوج کے ہاتھوں گرفتار


12 جون2014 کو داعش نے ایک بہیمانہ قتل عام میں تکریت شہر کے قریب اسپایکر کیمپ میں 1700 سے زیادہ عراقی شیعہ کیڈٹس کو شہید کردیا تھا

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عراقی فوج نے چھ سال قبل 2014 میں عراقی صوبہ صلاح الدین میں واقع اسپایکر کیمپ کے خونی قتل عام میں ملوث ایک دہشت گرد کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق عراقی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف کے ترجمان میجر جنرل یحیی رسول نے 2014 اسپایکر کیمپ قتل عام میں حصہ لینے والے مجرموں میں سے ایک کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے ۔

وزیر اعظم اور مسلح افواج کے سربراہ کمانڈر مصطفی الکاظمی کی ہدایت کے مطابق انسداد دہشت گردی فورس کے ہیروز، مختلف علاقوں میں عناصر کی تلاش کے لئے اپنی کارروائیوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ کئی مہینوں پر مشتمل اس آپریشن میں وہ اس دھشت گرد (این. آئی) کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں جو اسپایکر قتل عام میں حصہ لینے والے انتہائی خطرناک دہشت گردوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

12 جون2014 کو داعش نے ایک بہیمانہ قتل عام میں تکریت شہر کے قریب اسپایکر کیمپ میں 1700 سے زیادہ عراقی شیعہ کیڈٹس کو شہید کردیا تھا۔