پاکستان بیرونی قرضوں پر انحصارکم کرے، آئی ایم ایف


آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان کو مزید قرضوں پر انحصار نہیں کرنا چاہئے کیونکہ مزید قرضے لینے سے بنیادی خسارہ بڑھ جائے گاجس سے معیشت متاثر ہوگی،پاکستان نے گزشتہ دو برسوں میں مجموعی قرضے کا 42فیصد سود ادا کیا.

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان کی قرضوں کی واپس ادائیگی کی استعداد کم ہو رہی ہے۔

ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان نے گزشتہ دو برسوں میں مجموعی قرضے کا 42فیصد سود ادا کیا ، حکومت کم شرح سود پر طویل مدتی مقامی بانڈز جاری کر رہی ہے جبکہ انٹرنیشنل اسلامی سکوک بانڈز بھی جاری کیا جائے گا۔

وزارت خزانہ کے مطابق گزشتہ حکومتوں نے پالیسی ریٹ کے باوجود زیادہ شرح سودپر مقامی بانڈز جاری کیے اور ساڑھے 4فیصد زیادہ شرح پر قرضہ لیا۔

مقامی بانڈز کی مدت 3 سے 20سال رکھی گئی ہے اور 38ارب روپے کے مقامی مارکیٹ میں بانڈز جاری کیے جائیں گے، 16ارب روپے کے تین سالہ مدت کے مقامی مارکیٹ میں بانڈز 8.1فیصد ، 12ارب روپے کے 15سالہ مدت کے بانڈز 9.91فیصد ، 10ارب روپے کے 20 سال کی مدت کے بانڈ10.42فیصد شرح سود پر جاری کیے جائیں گے۔