کشمیر و برما سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کے بارے ہمارا موقف کبھی نہیں بدلے گا، عبدالملک الحوثی
یمنی اسلامی مزاحتمی تحریک کے سربراہ سید عبدالملک الحوثی نے کہا ہے کہ کشمیر و برما سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کے بارے ہمارا موقف کبھی نہیں بدلے گا۔
حضرت امام حسین علیہ السلام کی شہادت و عاشورائے محرم الحرام کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے یمنی مزاحمتی تحریک انصاراللہ کے سربراہ نے امریکہ و اسرائیل کو آج کا یزید اور امریکہ کیساتھ ملکر مسلمان یمنی عوام پر آگ برسانے والی سعودی رژیم اور غاصب و بچوں کی قاتل صیہونی رژیم کیساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنیوالی اماراتی رژیم کو امتِ مسلمہ کے اندر تشکیل پانیوالے منافقت کے گڑھ کی نمائندہ حکومتیں قرار دیا۔
سید عبدالملک الحوثی نے حضرت امام حسین علیہ السلام کے رَستے کو حقیقی اسلام قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج امام حسینؐ کے یومِ شہادت کے روز یمنی قوم نے یہ قطعی فیصلہ کر لیا ہے کہ امریکہ، سعودی عرب اور امارات کے حملوں اور جارحیت کی بھرپور طریقے سے مذمت اور اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرتے ہوئے اس جارحیت کے مقابلے میں کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کریگی۔
یمنی مزاحمتی تحریک انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے عاشورائے محرم الحرام کی مناسبت سے ہونے والے اپنے خطاب کے دوران اسرائیل-امارات دوستی معاہدے سمیت غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کے ساتھ ہر قسم کے تعلقات کی استواری کی شدید مذمت کی ہے۔
سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے آج بعض مسلم ممالک کی موجودہ صورتحال کو بنی امیہ کے دور حکومت میں موجود حالات کے جیسا قرار دیا اور کہا کہ اسلامی دنیا کے اندر "اُموی باغیوں" کا اثر اسلامی دنیا کے اندر "اموی باغیوں" کا اثر ایسی خطرناک حد تک بڑھ گیا تھا کہ امتِ مسلمہ کے سپوتوں کے درمیان ذہنی شکست، ذلت، غیر ذمہ داری اور لاتعلقی نے ڈیرے ڈال لئے تھے
ایسی خطرناک حد تک بڑھ گیا تھا کہ امتِ مسلمہ کے سپوتوں کے درمیان ذہنی شکست، ذلت، غیر ذمہ داری اور لاتعلقی نے ڈیرے ڈال لئے تھے۔
انصاراللہ یمن کے سربراہ نے حضرت امام حسین علیہ السلام کی تحریک کو اصلی اسلام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اُموی حکام چاہتے تھے کہ اسلام ایک ایسے دین میں بدل جائے، جس کے اندر کوئی حق بحال نہ رہے، باطل کو ناجائز قرار نہ دیا جائے، عدالت برقرار نہ ہو، (مسلمانوں کی) زندگی میں کوئی منصوبہ بندی باقی نہ رہے اور نہ ہی امتِ مسلمہ کی تشکیل
اُموی حکام چاہتے تھے کہ اسلام ایک ایسے دین میں بدل جائے جسکے اندر کوئی حق بحال نہ رہے، باطل کو ناجائز قرار نہ دیا جائے، عدالت برقرار نہ ہو، (مسلمانوں کی) زندگی میں کوئی منصوبہ بندی باقی نہ رہے اور نہ ہی امتِ مسلمہ کی تشکیل میں کوئی کردار ادا کیا جا سکے
میں کوئی کردار ادا کیا جا سکے۔ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے حضرت امام حسین علیہ السلام کی کوششوں، جانثاری اور ان کے باوفا اصحاب کی قربانی کے ذریعے نہ صرف اصلی اسلام کی بقاء کو محفوظ بنا دیا بلکہ اس کے ذریعے (حسینیوں کی) گفتار و کردار کے اندر حقانیت کو بھی تسلسل بخش دیا۔
انہوں نے اپنے خطاب کے دوران یمن کی موجودہ صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یمنی عوام آج کے یزید "امریکہ و اسرائیل" کی غنڈہ گردی اور حضرت امام حسین علیہ السلام کا رَستہ امتِ مسلمہ کیلئے امن و امان، آزادی اور دشمن کے دبدبے و پیروی سے نجات کا ضامن ہے
بدمعاشی کے سامنے ہرگز گھٹنے نہیں ٹیکیں گے۔ انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ یمن کی آزاد عوام، "امتِ مسلمہ کے اندر موجود منافقت کے اس گڑھ" کے ساتھ شامل ہونے کے شدید خلاف ہے، جس کی نمائندہ "سعودی و اماراتی" حکومتیں ہیں۔
انہوں نے حضرت امام حسین علیہ السلام کے رَستے کو حقیقی اسلام کا تسلسل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ رَستہ امتِ مسلمہ کے لئے امن و امان، آزادی اور دشمن کے دبدبے و پیروی سے نجات کا ضامن ہے۔
انصاراللہ یمن کے سربراہ نے مزید کہا یمن کی آزاد عوام، "امتِ مسلمہ کے اندر موجود منافقت کے اس گڑھ" کیساتھ شامل ہونیکے شدید خلاف ہے جسکی نمائندہ "سعودی و اماراتی" حکومتیں ہیں
کہ حضرت امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے روز یمنی قوم نے یہ قطعی فیصلہ کر لیا ہے کہ امریکہ، سعودی عرب اور امارات کے حملوں و جارحیت کی بھرپور طریقے سے مذمت اور اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرتے ہوئے اس جارحیت کے مقابلے میں کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گی۔ سید عبدالملک الحوثی نے کہا کہ فلسطینی امنگوں اور غاصب صیہونی رژیم و امریکہ کی مخالفت سمیت امتِ مسلمہ کے جاری مسائل کے بارے یمنی قوم کا موقف مستقل اور ناقابل تغیّر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لبنانی، ْفلسطینی امنگوں اور غاصب صیہونی رژیم و امریکہ کی مخالفت سمیت امتِ مسلمہ کے جاری مسائل کے بارے یمنی قوم کا موقف مستقل اور ناقابل تغیّر ہے
شامی، عراقی، بحرینی اور ایرانی عوام سمیت برما، کشمیر اور دنیا کے تمام مقامات پر بسنے والے مسلمانوں کے بارے یمن کا موقف کبھی نہیں بدلے گا کیونکہ یہ موقف ہمارے دینی عقیدے کا ایک اہم جزو ہے۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات کی جانب سے غاصب و بچوں کی قاتل صیہونی رژیم کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی استواری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسرائیل کے ساتھ ہر قسم کے تعلقات کی استواری کی نہ صرف شدید مذمت کرتے ہیں بلکہ اسے شرعی طور پر بھی حرام جانتے ہیں۔