پاکستان ایک نئے دور میں داخل ہورہا ہے اور اس کے داخلی مسائل حل طلب ہیں، شیعہ علمائے کرام


شیعہ علمائے کرام و اکابرین کا کہنا ہے کہ ملک ایک نئے دور میں داخل ہورہا ہے اور اس کے داخلی مسائل حل طلب ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، شیعہ علمائے کرام و اکابرین نے کہا ہے کہ کالعدم دہشتگردگروہ کا مقصد سی پیک کو سبوتاژ کرنا ہے ایسانہیں ہونے دیں گے۔

شیعہ علما کا کہنا ہے کہ تمام فقہائے امامیہ کا فتویٰ ہے کہ اسلامی مسالک کے مقدسات کی توہین شرعاً ناجائز ہے لہٰذا ہم مقدسات کی توہین کرنے والوں سے عملاً لاتعلق رہے۔

عاشورہ پرہونیوالی گرفتاریوں اورمقدمات فوری رہائی اورمقدمات واپس لئے جائیں۔ علماء نے سوئیڈن میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور قران پاک کی بے حرمتی کیخلاف آج (جمعہ کو) ملک بھر میں احتجاج کا اعلان بھی کیا۔

 تفصیلات کےمطابق کراچی کے بھوجانی ہال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ شہنشاہ نقوی علامہ شبیرمیثمی علامہ باقرزیدی اوردیگرکاکہناتھاکہ پاکستان ایک نئے دور میں داخل ہورہا ہے اور اس کے داخلی مسائل حل طلب ہیں، جہاں عالمی سیاست گزشتہ چند برسوں سے مسلسل فرسودہ اور آزمودہ پالیسیوں سے ہاتھ اٹھاکر نئے انداز میں اچھے دوستوں کی تلاش میں ہے وہاں پاکستان بھی چینج آف بلاک کررہا ہے جو پرانے بلاک کے ممالک کے لیے ناپسندیدہ ہے۔

عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات اس خطے کے لیے اتنی بھیانک ہے کہ جس پر پورا اسلامی ملک پاکستان مخالف ہوسکتا ہے۔

اُدھر کشمیر میں مسلسل ظلم و بربریت سے توجہ ہٹانا عالمی شیطانی طاقتوں کا اہم ہدف ہے، جس کے لیے ملک میں سیاسی عدم استحکام کی بھرپور کوششیں ہوئیں اور ہورہی ہیں، چاروں(صوبائی)قومیتوں کی تقسیم جیسے ناپاک عزائم، اسی طرح مذہبی منافرت بھی اِن پاکستان دشمن عناصر کے لیے ایک بہترین راستہ ہے۔

 گزشتہ کئی مہینوں سے اِس کی مثالیں سامنے آتی رہی ہیں۔ ایک منصوبہ بندی کے تحت مذہبی منافرت اور دل آزاری کے کام ہوئے اور انہیں بڑھاوا دینے والے غیرذمّہ داروں نے اپنا منفی کردار ادا کیا۔

 ہم اس مجموعی ماحول کو ناپسند قرار دیتے ہیں اور اتحاد و وحدتِ اُمّت پر عقیدہ رکھتے ہیں اور اِس میں ہماری کسی طرح کی کوئی دوہری پالیسی نہیں،کیوں کہ ہم نے اِس ملک میں اس وحدت کی خاطر بہت قربانیاں دی ہیں، تمام فُقہائے امامیہ کا فتویٰ ہے کہ مُسلّمہ اسلامی مسالک کے مقدّسات کی توہین شرعاً ناجائز ہے لہٰذا ہم مقدسات کی توہین کرنے والوں سے عملاً لاتعلق رہے۔

 موجودہ ملکی صورتِ حال پرجامع اور بہتر پالیسی مُرتّب کرنے کے لیے ملتِ جعفریہ کی جانب سے آل کراچی عُلمائے امامیہ، آئمہ جمعہ و جماعت و ذاکرینِ اہلبیت ؑکا کنوینشن بروز ہفتہ مورّخہ5ستمبر 2020ء بمقام بھوجانی ہال، سولجر بازار،کراچی منعقد کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔

ہم اپیل کرتے ہیں کہ اشتعال انگیزی، یک طرفہ بلاجوازگرفتاریاں، اجتماعات کو منافرت کے لیے استعمال کرنا اور سوشل میڈیا پر آزادانہ اور نامناسب انداز سے اختلافات کو ہوا دینے والوں پر توجّہ دیں نیز مغربی ممالک میں قرآن سوزی اور حضرتِ نبی مکرّم صلّی اللہ علیہ و آلہٖ وسلّم کی توہین آمیز خاکہ بندی کی شدید الفاظ میں مذمّت کرتے ہیں اور حکومتِ پاکستان سے سفارتی انداز سے اس مسئلے پر توجّہ کا مطالبہ کرتے ہیں۔

علاوہ ازیں مجلس وحدت مسلمین نے فرانسیسی جریدے چارلی ہیبڈو میں گستاخانہ خاکوں کی دوبارہ اشاعت اور سویڈن میں قران مجید کی بے حرمتی کے واقعات کے خلاف بعد از نماز جمعہ ملک بھر میں پرامن احتجاج کا اعلان کیا۔

 ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ اسلام دشمن طاقتوں نے مسلمانوں کے خلاف کھل کر اعلان جنگ کر دیا ہے۔

استعماری و استکباری طاقتوں کے عزائم سے دانستہ لاعلمی کبوتر کی طرح بلی کو دیکھ کر آنکھیں بند کرنے کے مترادف ہے۔

آج دنیا بھر کی باطل قوتیں امت مسلمہ کے خلاف سر جوڑ رہی ہیں لیکن مسلمانوں کی یہ بدقسمتی ہے کہ ہم حقیقی دشمن کا درک کرنے کی بجائے آپس کے فروعی اختلافات میں الجھے ہوئے ہیں