افغانستان میں ہر طرح کی بیرونی مداخلتوں کا خاتمہ ہونا چاہیے؛ ایرانی سفیر


پاکستان میں تعیینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیرکا کہنا ہے کہ افغانستان میں ہر طرح کی بیرونی مداخلتوں کا خاتمہ ہونا چاہیے اور افغانوں کو آزادانہ طور پر اپنے مقدر کا فیصلہ کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، اسلام آباد میں تعیینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر محمد علی حسینی نے افغان امن مذاکرات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران افغانستان میں پائیدار امن کے لیے انٹرا افغان مذاکرات میں مدد کے لیے

اسلام آباد میں ایرانی سفارتخانے کے جاری کردہ بیان کے مطابق ایرانی سفیر سید محمد علی حسینی کا کہنا تھا کہ 'پہلے کی طرح اسلامی جمہوریہ ایران پائیدار امن کے فروغ کے لیے مطلوبہ مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے اور پائیدار امن کے حصول کے لیے اپنے اچھے تجربات اور سہولتیں اپنے افغان بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ شیئر کرے گا'۔

واضح رہے کہ ہفتے کے روز دوحہ میں انٹرا افغان مذاکرات کا آغاز ہوا تھا۔

محمد علی حسینی نے کہا کہ طویل عرصے سے منتظر امن کے لیے انٹرا افغان مذاکرات 'مستقبل کی خبر دینے والے' ثابت ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس موقع سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے افغانستان میں ہر طرح کی بیرونی مداخلتوں کا خاتمہ ہونا چاہیے اور افغانوں کو آزادانہ طور پر اپنے مقدر کا فیصلہ کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔

سفیر کا کہنا تھا کہ 'غیر ملکی افواج کا انخلا، مذاکرات کرنے والی جماعتوں کے درمیان باہمی اعتماد کا قیام اور سیاسی حل پر توجہ مرکوز کرنا، مذاکرات کے لیے ایک پُر امید نقطہ نظر فراہم کرسکتا ہے'۔

انہوں نے افغان عوام کی 'گرانقدر کامیابیوں’ کو محفوظ رکھنے پر زور دیا جس میں ان کا آئین، جمہوری اسٹرکچر، سیاسی شمولیت، خواتین کے حقوق اور نسلی اور مذہبی اقلیتوں کے حقوق شامل ہیں۔

انہوں نے کہا اس سے مستقبل میں کسی بھی بحران کو روکا اور دیرپا امن لایا جاسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین ان مذاکرات کی بہت قریب سے پیروی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'وہ بے صبری سے اس مذاکرات کا نتیجہ سامنے آنے کا انتظار کررہے ہیں تاکہ وہ اپنے وطن واپس آسکیں، وہ اپنے ملک کی ترقی کے لیے کوشاں ہیں اور اپنے ہی ملک میں اپنے بچوں کی پرورش ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں'۔