کوئی وفاقی وزیر حساس مذہبی معاملات پر بات نہیں کرے گا، عمران خان


وزیراعظم عمران خان نے وزرا کے بیانات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ کوئی وزیر فضول بات نہ کرے۔

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی جانب سے شیری مزاری کے بعض بیانات پر اعتراض کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ شیریں مزاری بولتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر کی کوئی ذاتی رائے نہیں ہوتی، کوئی وفاقی وزیر حساس مذہبی معاملات پر بات نہیں کرے گا۔

کابینہ اجلاس کے دوران  بابر اعوان اور شہزاد اکبر نے خواتین و بچوں کے تحفظ سے متعلق بل کے مسودے پر وزیراعظم کو بریفنگ دی۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بل فوری طور پر کابینہ کمیٹی برائے قانونی سازی میں لایا جائے انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچوں سے جنسی جرائم میں ملوث مجرمان کو سخت سزائیں دیں گے۔

کابینہ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے اسلام آباد میں گرین ایریا پر جیل کی تعمیر پر بھی ناراضی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کا شکار ہے، گرین ایریا کا تحفظ موجودہ حکومت کی ترجیح ہے۔

مزید برآں وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین سی ڈے او معاملے کی فوری تحقیقات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے، اٹارنی جنرل عدالت کو وفاقی حکومت کے موقف سے آگاہ کریں۔

اس موقع پر وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے وزیراعظم کو گاڑیوں کی امپورٹ سے پابندی ختم کرنے کی تجویز دی۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ گاڑیوں کی ایکسپورٹ سے پابندی ختم کی جائے تا کہ مقابلہ کی فضا بنے۔

وزیراعظم عمران خان نے فیصل واوڈا کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ فیصل واوڈا کو زیادہ پتا ہے اس کے پاس گاڑیوں کی اچھی کلیکشن ہے۔