اپوزیشن کی تحریک سے کسی کو کوئی خطرہ نہیں/ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، صدر عارف علوی
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے اتحاد سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے، یقین ہے کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔
تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی تحریک سے کسی کو کوئی خطرہ نہیں، جمہوریت میں تحاریک کا چلنا معمول کی بات ہے، اپوزیشن رہنما رابطے میں ہیں، حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’اپوزیشن نے جس انداز سے اداروں پر تنقید کی وہ قابلِ افسوس ہے، اپوزیشن کےکچھ لوگوں سے رابطے رہتے ہیں کیونکہ سیاسی معاملات حل کرنے کے لیے رابطے رکھنا ضروری ہیں‘۔
صدرِ مملکت کا کہنا تھا کہ ’نوازشریف باہر بیٹھ کر اداروں کو بدنام کرنےکی کوشش کررہےہیں، انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے‘۔ عارف علوی نے پیش کش کی کہ اگر نوازشریف چاہیں گے تو بات کرلیں گے اور اگر وہ بات نہیں کرنے کے خواہش مند تو پھر ہم کچھ نہیں کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’اب تو عدالت نے بھی کہہ دیا کہ نوازشریف دھوکا دے کر باہر گئے، انہوں نے لندن جانے کی وجہ بیماری بتائی، جب انہیں پلیٹ لیٹس کا مسئلہ تھا تو اب آپریشن کس چیز کا کروانا ہے، کیا لندن میں بیٹھ کر قیادت کرنے سے نوازشریف کی صحت بہتر ہوجائے گی‘۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ نوازشریف عدلیہ سے کیے وعدے پورے کریں اور واپس آکر عدالتوں کا سامنا کریں، حکومت بھی نوازشریف کی واپسی کے لیے کوشش کررہی ہے، نواز شریف لندن میں بیٹھ کر جو باتیں کررہے ہیں اُس سے ملک دشمن قوتیں خوش ہوں گی‘۔
ڈاکٹر عارف علوی کا مزید کہنا تھا کہ ’نوازشریف کی تقریرنشرکرنےکی اجازت وزیراعظم نےدی تھی، پیمرا نے تقریر نشر کرنے پر پابندی عائد کردی ہے، میں حکومتی فیصلےکیساتھ کھڑاہوں گا،پاکستان میں میڈیا بالکل آزاد ہے‘۔
عارف علوی کا کہنا تھا کہ ’اس حکومت نے پچھلی حکومتوں سے بہت کم آرڈیننس جاری کیے، آرڈیننس اس لیے جاری کیے گئے کہ قانون سازی میں رکاوٹ پیدا نہ ہو، اپوزیشن کی جانب سے حکومت کے آرڈیننس پر چلنے کا الزام غلط ہے‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’ ملک میں جو انتشار پیدا کرے گا میں اُس کےخلاف ہوں، میراخیال ہےحکومت قانون سازی کیلئے سینیٹ الیکشن کاانتظار کررہی ہے،پاکستان میڈیکل کمیشن ایکٹ بن گیا، اب بہتری نظر آئے گی، ملکی ادارے کرپشن کے خلاف ہیں، عدلیہ کرپشن کامقابلہ کرنےکی کوششوں میں ہے‘۔
عارف علوی کا کہنا تھا کہ ’فنانشل کرائم کا قانون دنیا میں رائج ہے جس کے تحت آمدن سے زائد اثاثے رکھنے والوں کو کٹہرے میں آکر جواب دینا ہوتا ہے، اسلام کےمطابق بھی ہر وہ شخص ہی جواب دہ ہےجس کےآمدن سے زائد اثاثے ہوں، نیب احتسابی عمل کو جاری رکھنے کے لیے کوشاں ہے اور میرے خیال سے یہ سلسلہ جاری رہنا چاہیے‘۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بے روزگاری کی بڑی وجہ کرونا ہے، حکومت نے مہنگائی کم کرنے کی کوشش کی، بطور صدر حکومتی کارکردگی سے مطمئن ہوں۔