سابق چیئرمین سینیٹ نیر بخاری کرونا وائرس سے متاثر


سابق چیئرمین سینیٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سیکریٹری جنرل نیر بخاری بھی کرونا وائرس سے متاثر ہوگئے۔

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، سابق چیئرمین سینیٹ نے اپنا کرونا  ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا ہے۔

انہوں نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے اجلاس میں شرکت کی تھی جس کے بعد انہیں بخار محسوس ہوا تھا۔

بخار ہونے پر انہوں نے اپنا کرونا  ٹیسٹ کروایا جس کی رپورٹ میں ان کے وائرس سے متاثر ہونے کی تشخیص ہوگئی۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نیر بخاری کو فون کر کے ان کی خیریت دریافت کی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کرونا  وبا ابھی ختم نہیں ہوئی اور اس سے بچنے کے لیے احتیاط انتہائی ضروری ہے کیوں کہ صرف احتیاط کے ذریعے ہی کرونا  سے بچا جا سکتا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں فروری کے آخر سے اب تک کرونا  وائرس کے 3 لاکھ 13 ہزار 341 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جس میں سے 6 ہزار 499 متاثرین انتقال کرگئے جبکہ 2 لاکھ 98 ہزار 55 مریض صحتیاب ہونے میں کامیاب رہے۔

پاکستان میں اب تک کرونا  کا شکار ہونے والے معروف سیاست دانوں میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، قائد حزب اختلاف شہباز شریف، گورنر سندھ عمران اسمٰعیل، پی پی پی کے سینئر رہنما سعید غنی، وزیر ریلوے شیخ رشید اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت دیگر شامل ہیں۔

مذکورہ تمام سیاسی رہنما کرونا  وائرس سے صحت یاب ہوئے۔

کرونا  وائرس کے باعث انتقال کرنے والے پاکستانی سیاست دانوں میں بلوچستان کے سابق گورنر سید فیصل آغا، پی ٹی آئی پنجاب کی رکن اسمبلی شاہین رضا، سندھ کے صوبائی وزیر غلام مرتضیٰ بلوچ، رکن قومی اسمبلی منیر خان اورکزئی اور پی ٹی آئی کے جمشیدالدین کاکاخیل شامل ہیں۔

سیاسی شخصیات میں سب سے پہلے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کرونا  وائرس سے متاثر ہوئے تھے تاہم ان میں کوئی علامات نہیں پائی گئی تھیں۔

30 مئی کو وزیر مملکت برائے سیفران اور انسداد منشیات شہریار آفریدی نے عالمی وبا کرونا  وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کی تھی۔

3 جون کو خیبر پختونخوا اسمبلی میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے اراکین فیصل زیب خان اور صلاح الدین کے کرونا  میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔

8 جون کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کرونا  وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔

اسی روز مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں طارق فضل چوہدری، مریم اورنگزیب اور ان کی والدہ طاہرہ اورنگزیب میں کرونا  کی تصدیق ہوئی تھی۔

6 جولائی ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب نے اپنے کووِڈ 19 سے صحتیاب ہونے کی تصدیق کی تھی۔

بعد ازاں مسلم لیگ(ن) کے سیکریٹری جنرل اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال میں بھی کرونا  وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

13 ستمبر کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے صاحبزادے اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز لاہور کی جیل میں کرونا  وائرس کا شکار ہوگئے تھے۔

29 ستمبر کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خیبرپختونخوا (کے پی) حکومت کے وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا کا کووڈ-19 ٹیسٹ مثبت آیا تھا