غریب ممالک کی قرضوں کی ادائیگی مزید 6 ماہ کیلئے مؤخر


جی-20 نے کرونا وائرس (کووڈ-19) سے لڑنے والے غریب ممالک کی مدد کے لیے اپنے قرضوں کی ادائیگی میں توسیع کرتے ہوئے مزید 6 ماہ کا ریلیف دینے کا فیصلہ کرلیا۔

مئی 2020 میں منظور ہونے والے قرض سروسز کے معطل اقدام (ڈی ایس ایس آئی) دسمبر 2020 تک چلنا تھا، پاکستان کو بھی اسی کے تحت منظوری دی گئی اور دسمبر تک آنے والی ایک ارب 80 کروڑ ڈالر کی بیرونی قرض کی ادائیگی کو دوبارہ شیڈول کیا گیا تھا۔

تاہم نئے اعلان کے تحت دسمبر سے جون 2021 تک دوطرفہ قرض دہندگان کو قرض کی تمام خدمات کی ادائیگی دوبارہ شیڈول کی جائے گی۔

جی 20 وزرائے خزانہ اور سینٹرل بینک کے گورنرز کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ مستقل لیکویڈٹی دباؤ کی روشنی میں قرضوں کے خطرات کو بتدریج حل کرتے ہوئے ہم 6 ماہ کے لیے ڈی ایس ایس آئی میں توسیع کرنے پر راضی ہوئے ہیں اور 2021 کے آئی ایم ایم/ ڈبلیو بی جی اسپرنگ اجلاسوں تک اس کا جائزہ لیں گے کہ کیا معاشی و مالی صورتحال میں کے لیے ڈی ایس ایس آئی کو مزید 6 ماہ توسیع دینے کی ضرورت ہے۔

گروپ کا کہنا تھا کہ انہیں معلوم ہے کہ یہ اقدام ان ممالک میں وبائی مرض سے متعلق زیادہ سے زیادہ اخراجات میں نمایاں طور پر سہولت فراہم کر رہا ہے جنہوں نے اس سے فائدہ اٹھایا ہے۔

خیال رہے کہ مئی میں اس اقدام کے متعارف کروائے جانے سے اب تک 70 سے زائد ممالک نے اس میں حصہ لیا۔

عالمی بینک کی ویب سائٹ کے ڈی ایس ایس آئی پیج پر موجود ڈیٹا کے مطابق پاکستان نے اس اقدام کے تحت قرض کی ادائیگیوں میں اندازاً 2 ارب 70 کروڑ 6 لاکھ ڈالر کی بچت کی، مذکورہ ڈیٹا 6 اکتوبر 2020 تک اپ ڈیٹ تھا اور یہ مئی سے دسمبر 2020 کے لیے ماہانہ تخمینوں، اور 2018 آخر تک عوام اور عوامی طور پر ضمانت پر دیے گئے قرض کے بقایاجات اور تقسیم پر مبنی تھا۔

تاہم یہ توسیع جون 2021 تک کتنی بچت کرے گی اس کا تخمینہ موجود نہیں، تاہم قرضوں کی ادائیگی سے محفوظ رہنے والی رقم کچھ وقت بعد اس اقدام کے ختم ہونے پر دوبارہ ادا کی جائے گی۔