پاکستانی ماہرین نے مقامی سطح پر اسٹنٹ تیار کرلیا


ہارٹ اسٹنٹ تیاری میں مسلم ممالک میں ترکی کے بعد پاکستان دوسرا ملک ہے، جنوبی ایشیائی ممالک میں بھارت کے بعد پاکستان میں اسٹنٹ تیار ہوگا۔

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، پاکستانی ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ ملک میں ہارٹ اسٹنٹ تیار کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ امراض قلب کے لیے خود اسٹنٹ خود تیار کیے جائیں گے۔

وزیر اعظم عمران خان کل نسٹ یونیورسٹی کا دورہ کریں گے، وہ دل کےامراض کے اسٹنٹ تیار کرنیوالے یونٹ کا افتتاح کرینگے، اسٹنٹ کی تیاری سے پاکستان کو 8 ارب روپے کی سالانہ بچت ہوگی۔

وزیراعظم عمران خان کل اسٹنٹ تیاری کے عمل اور طلبا سے خطاب بھی کریں گے، عمران خان کل یونیورسٹی میں لیبارٹری کا دورہ بھی کریں گے۔

ہارٹ سرجری میں اسٹنٹ کیا ہے اور کیسے کام کرتا ہے؟

دل انسانی جسم کا اہم ترین حصہ گردانا جاتا ہے۔ پورے جسم میں خون کی گردش کا دارومدار اسی دل پر ہوتا ہے۔ خون جن نالیوں سے گزرتا ہے اُنہیں شریانیں کہتے ہیں۔ اگر ان شریانوں میں خون کا بہاؤ ممکن نہ رہے تو ڈاکٹر آپریشن کے ذریعے ایک مصنوعی نالی ڈال دیتے ہیں اسی کو اسٹنٹ کا نام دیا جاتا ہے۔ اب آپ خود جان سکتے ہیں اسٹنٹ کا کتنا اہم کردار ہے۔

جسم میں خون کا بہاؤ شریانوں کی دوبارہ بحالی تک اسی اسٹنٹ پر ہوتا ہے۔ اگر یہ اسٹنٹ ناقص ہو یا غیررجسٹرڈ ہو گا تو مریض کے زیادہ دیر تک زندہ رہنے کے چانس بھی کم ہو جاتے ہیں۔

 اسٹنٹ کئی قسم کے ہوتے ہیں کچھ اسٹنٹ ساری عمر شریانوں میں لگے رہتے ہیں۔ کچھ اسٹنٹ اس وقت تک لگائے جاتے ہیں جب تک شریانیں اس قابل نہ ہوجائیں کہ خون کا بہاؤ نارمل کرسکیں۔

اس میں ایک ہفتہ، مہینہ یا کئی سال بھی لگ سکتے ہیں، اسٹنٹ دھات سے بنائے جاتے ہیں، جدید تحقیق میں اب دھات کی بجائے حساس دھاگوں سے بھی اسٹنٹ مارکیٹ میں آچکے ہیں۔