شیعہ علماء کا اپنی الگ رویت ہلال کمیٹی بنانے کا فیصلہ
مرکزی اور صوبائی روئیت ہلال کمیٹیوں کے شیعہ ممبران نے اعلان کیا کہ مرکزی روئیت ہلال کمیٹی کا بایئکاٹ جاری رہے گا۔
تسنیم خبر رساں ادارے کے مطابق، شیعہ رویت ہلال کمیٹی کا مشترکہ اجلاس غروب آفتاب سے آدھ گھنٹہ پہلے ادارہ منھاج الحسین جوہر ٹاؤن لاہور میں شروع ہوگا۔ اجلاس کے آخر میں چاند ثابت ہونے یا نہ ہونے کا اعلان کیا جائے گا۔
مرکزی اور صوبائی روئیت ہلال کمیٹیوں کے شیعہ ممبران کا ویڈیو لنک اجلاس لاہور کے ادارہ منہاج الحسین میں منعقد ہوا جس میں اراکین مرکزی و صوبائی روئیت ہلال کمیٹیز ڈاکٹر علامہ محمد حسین اکبر لاہور پنجاب، علامہ سید افتخار حسین نقوی اسلام آباد، علامہ محمد جمعہ اسدی کوئٹہ بلوچستان، علامہ سید ارشاد حسین نقوی میرپور خاص سندھ، علامہ محمد افضل حیدری لاہور پنجاب، علامہ سید فخر الحسن کراروی پشاور اور علامہ علی کرار نقوی کراچی سندھ سے شریک ہوئے۔
آج ہونے والے رویئت ہلال کے صوبائی اور مرکزی کمیٹیوں کے اجلاس میں کوئی بھی شیعہ ممبر اس وقت تک شریک نہیں ہوگا جب تک متنازع چیئرمین روئیت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمن کو اس منصب سے ہٹا کر کسی دوسرے معتدل محب اہلبیت(ع) عالم کو چیئرمین نامزد نہیں کر دیا جاتا۔
اجلاس میں متفقہ طور پر اپنے سابقہ بائیکاٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے صدر پاکستان، وزیر اعظم پاکستان اور وفاقی وزیر مذہبی امور سے مطالبہ کیا کہ شیعہ سنی تمام مکاتب فکر کے علماء اور قومی اسمبلی کے معزز ممبران کے متفقہ مطالبہ کو پورا کرتے ہوئے 18 سال سے مرکزی روئیت ہلال کمیٹی کی چئیرمین شپ کی سیٹ پر برانجمان مفتی منیب کو ہٹا کر فوری طور پر نیا چیئرمین نامزد کیا جائے۔
جب تک ہمارا یہ مطالبہ منظور نہیں کر لیا جاتا ہمارا بائیکاٹ جاری رہے گا۔
اجلاس میں پاکستان بھر کے مومنین اور علماء سے یہ درخواست کی گئی کہ شیعہ روئیت ہلال کمیٹی کے اراکین کیساتھ چاند نظر آنے یا نہ آنے کی خبر دینے اور خبر لینے کیلئے رابطے میں رہیں جن کا مشترکہ اجلاس غروب آفتاب سے آدھ گھنٹہ پہلے ادارہ منھاج الحسین جوہر ٹاؤن لاہور میں شروع ہوگا۔
اجلاس کے آخر میں چاند ثابت ہونے یا نہ ہونے کا اعلان کیا جائے گا۔