قومی اداروں کو آئینی حدود میں کام کرنا چاہئے: فضل الرحمان


مولانا فضل الرحمن نے ایک بارپھرحکومت کو جعلی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ قومی اداروں کوآئینی حدود میں کام کرنا چاہئے۔

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ اورجمعیت علماء اسلام کے امیرمولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ناجائز اور جعلی حکومت بدترین دھاندلی کے نتیجے میں وجود میں آئی،ادارے ہمارے اپنے ہیں مگر انہیں آئینی حدود میں کام کرنا چاہئے،جن سے شکوہ کررہے ہیں وہ بھی تو ہمارے ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق،  کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک میں فرقہ ورانہ فسادات کی کوشش کی گئی، قرارداد پاکستان کے نکات پر آج بھی سب اتفاق کرتے ہیں،

مختلف مکاتب فکر کو آپس میں لڑانے کی سازش کسی اور کی ہے،عوام کے دباؤ کا رخ کسی اور کی طرف موڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ملک کو چلانا ہے تو آئین اور ضابطوں پر عمل کرنا ہے،ہم انہیں پہچانتے ہیں مگر نام نہیں لے رہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عوام حکومت سے مایوس ہوچکی ہے،تمام سیاستدانوں عوام کی آواز بن چکے ہیں،حکومت کے اعصاب اتنے بڑے دباؤ کو برداشت نہیں کرسکتی۔

انہوں نے کہا کہ ناجائز اور جعلی حکومت بدترین دھاندلی کے نتیجے میں وجود میں آئی ہے،اداروں سے گلہ کررہے ہیں تو اس لیے کہ وہ بھی ہمارے اپنے ہیں،اداروں کو بھی خود کو متنازعہ نہیں بنانا چاہیے۔

سمندر کی موجیں مچھلیوں کو تھکا نہیں سکتیں،چھاؤں میں رہنے والے دھوپ میں رہنےوالوں سےمقابلہ نہیں کرسکتے۔

انہوں نےکہاکہ ہر چیز کی ذمہ داری سیاستدانوں پر نہیں ڈالی جاسکتی،ادارے ہمارے اپنے ہیں مگر انہیں آئینی حدود میں کام کرنا چاہیے،جن سے شکوہ کررہے ہیں وہ بھی تو ہمارے ہیں۔