یمنی عوام کا مذاکرات سے مقصد امن کا قیام ہے نہ کہ سر تسلیم خم کرنا!
"انصاراللہ" مذاکراتی ٹیم کے رکن نے تاکید کی ہے کہ یمنی عوام کا مذاکرات سے مقصد ملک اور خطے میں امن کا قیام ہے اور کسی کے دباؤ کے سامنے سر تسلیم خم کرنا نہیں ہے۔
کویت مذاکرات میں "انصاراللہ" مذاکراتی ٹیم کے رکن "حمید رزق"نے تسنیم نیوز ایجنسی کے نمائندے کو انٹرویو دیتے ہوئے تاکید کی ہے کہ یمن امن مذاکرات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلنے والا۔
انہوں نے کہا کہ امن مذاکرات میں ابھی تک کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے تاہم آل سعود اور امریکہ یہ جان چکے ہیں کہ مذاکرات کی ناکامی "منصور ہادی" اور اس کے مزدوروں کے نقصان میں ہے اس لئے وہ کوشش کر رہے ہیں کہ یہ مذاکرات جاری رہے اور ان کی شکست دنیا پر عیاں نہ ہو۔
یمنی فوج، عوامی رضاکار فورسز اور کمیٹیوں کا میدان جنگ میں اہم کردار
انصاراللہ مذاکراتی ٹیم کے رکن نے وضاحت کی کہ دشمن جانتا ہے کہ میدان جنگ کا کنٹرول یمنی فوج اور عوامی کمیٹیوں کے ہاتھ میں ہے اس لئے دباؤ ڈال رہے ہیں کہ اس مسئلے کا کوئی سیاسی حل تلاش کیا جائے۔
یمن حکومت چلانے کیلئے سیاسی کونسل کے قیام نے مخالفین کے معادلات کو بدل دیا
حمید رزق نے یمن حکومت چلانے کیلئے سیاسی کونسل کے قیام سے متعلق سیاسی موافقت اور کویت مذاکرات پر اس کے اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انصاراللہ اور نیشنل کانگریس کے درمیان سیاسی کونسل کے قیام سے متعلق سیاسی موافقت نے مخالفین کے معادلات کو بدل دیا ہے جسکی وجہ سے وہ سخت مشکلات سے دوچار ہوگئے ہیں۔ وہ جان گئے ہیں کہ یمنیوں نے حکومت چلانے کیلئے ایک مناسب قدم اٹھایا ہے اور اگر یہ طریقہ جاری رہا تو قابض حکومتیں اپنی پالیسیاں یمنی عوام پر لاگو نہیں کر سکیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایسے حالات میں ہے کہ مخالفین مختلف بیرونی دباؤ کا مقابلہ کرنے کیلئے یمن مذاکراتی ٹیم کی طاقت سے آگاہ ہیں۔ مذاکرات سے ہمارا مقصد امن کا قیام ہے نہ کہ بیرونی دباؤ کے سامنے سر تسلیم خم کرنا۔
انصاراللہ مذاکراتی ٹیم کے رکن نے تاکید کی کہ مذاکرات کا کوئی روشن مستقبل دکھائی نہیں دے رہا تاہم اس کی ناکامی کا ابھی تک باقاعدہ طور پر اعلان بھی نہیں کیا گیا ہے۔
مخالفین یمن کو منصور ہادی کے سپرد کرنے کے خواہاں ہیں
حمید رزق نے آخر میں کہا کہ مخالفین نے ہمیں کئی تجاویز دیں ہیں اور یمن مذاکراتی ٹیم نے مختلف ممالک کے سفیروں سے ملاقاتیں بھی کی ہیں، البتہ یہ بات ضرور کہنا چاہوں گا کہ در حقیقت مخالفین کا اصل مقصد یمنی عوام کا تسلیم ہونا اور یمن کو عملی طور پر سعودی مزدوروں کے حوالے کرنا ہے۔