جنرل اسمبلی خطاب سے قبل آرمی چیف کا نواز شریف کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ


جنرل اسمبلی میں خطاب سے قبل وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ٹیلی فون پر بات کی جس میں خطے کے عمومی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب سے قبل پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اور نیویارک میں موجود وزیراعظم نواز شریف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سےبھارت کے ساتھ کشیدگی کے معاملے پر بات چیت کی گئی۔

روزنامہ ڈان نیوز نے وزیراعظم ہاؤس کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے حوالے سے بتایا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف راحیل شریف نے ٹیلی فون پر بات کی جس میں خطے کے عمومی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

ہندوستانی کے زیر انتظام کشمیر میں اوڑی فوجی مرکز پر حملے کے بعد آرمی چیف اور وزیر اعظم کے درمیان ہونے والا یہ پہلا رابطہ ہے جبکہ یہ رابطہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب نواز شریف جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں کشمیر کا معاملہ اٹھانے والے ہیں۔

یاد رہے کہ چند روز قبل مقبوضہ کشمیر کے علاقے بارہ مولا  میں بھارتی فوج کے ہیڈ کوارٹر پر مسلح افراد نے حملہ کر دیا تھا جس کے نتیجے میں 17 اہلکار ہلاک اور 20 زخمی ہو گئے تھے۔

بھارتی فوج اور ذرائع ابلاغ  نے بنا تحقیق اور ثبوت کے پاکستان کو مذکورہ حملے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے الزامات کی بوچھاڑ کر دی تھی۔

اسی زمرے میں بعض سابق اعلیٰ فوجی افسران نے تو یہاں تک کہ ڈالا تھا کہ حکومت کو پاکستان کے خلاف فوجی کاروائی کو بھی خارج ازامکان قرار نہیں دینا چاہیے۔

جس کے بعد جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیر صدارت کورکمانڈر کانفرنس ہوئی تھی جس میں ملک کی اندرونی اور بیرونی سیکیورٹی صورتحال اور فوجی کاروائیوں کی تیاری کا جائزہ بھی لیا گیا تھا۔

پاک فوج کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف نے پاکستان کے خلاف بھارتی پروپیگنڈے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ حالات حاضرہ سے مکمل طور پر باخبر ہیں اور خطے کی تازہ صورتحال کو بہت قریب سے دیکھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملکی سالمیت اور خودمختاری کے خلاف ناپاک عزائم کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک میں ہیں جہاں وہ آج 21 ستمبر کو عالمی رہنماؤں سے خطاب کریں گے۔