افغانستان سے پاکستانی چیک پوسٹوں پرحملہ/ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بھرپور کارروائی
پاکستان کے سرحدی علاقے مہمند اور باجوڑ میں نوا پاس سیکٹر پر قائم پاکستانی بارڈر مینجمنٹ کی مختلف چیک پوسٹوں پر بھاری ہتھیاروں سے کئے گئے حملے کا پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے بھرپور انداز سے جواب دیتے ہوئے پسپا کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے تسنیم کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواہ کی مہمند ایجنسی میں سرحد پر واقع چیک پوسٹوں پر افغانستان کی جانب سے دہشت گردوں نے دھاوا بول دیا جسے پاک فوج اور ایف سی کے اہلکاروں نے ناکام بناتے ہوئے دہشت گردوں کو راہ فرار اختیار کرنے پر مجبور کردیا۔
روزنامہ ایکسپریس نے فرنٹیئر کانسٹبلری کے ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ مہمند ایجنسی کے شیخ بابا اور باجوڑ میں نوا پاس سیکٹر پر قائم پاکستانی بارڈر مینجمنٹ کی مختلف چیک پوسٹوں پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا جس کا پاک فوج اور ایف سی اہلکاروں نے بھرپور جواب دیا۔
پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو بھاگنے پر مجبور کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق، حملے میں کسی بھی قسم کی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان کے صوبہ کنڑ سے پاکستانی حدود میں شرپسندوں کی جانب سے وقفے وقفے سے کارروائیاں کی جاتی ہیں جس کا پاکستانی سیکیورٹی فورسز ہمیشہ سے بھرپور جواب دیتی ہیں۔
یاد رہے کہ افغان حکام نے گزشتہ ہفتے اطلاع دی تھی کہ ملک کے مشرقی صوبے ننگرہار کے مختلف حصوں میں داعش کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب، افغانستان کے مشرقی صوبے ننگرہار کے بعض بزرگوں اور صوبائی کونسل کے اراکین نے بھی اعتراف کیا تھا کہ داعش سے تعلق رکھنے والے عناصر نے اس صوبے کے تین شہروں کے کچھ حصوں پر قبضہ کیا ہے۔
ننگرہار صوبے کے ان قبائلی رہنماؤں کے مطابق، داعش کے حامیوں نے «اچین» شہر کے گردی، مردانه و نری اوبه نامی علاقوں پر قبضہ کرلیا ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ ننگرہار کی صوبائی کونسل کے بعض ارکان کا بھی کہنا ہے کہ داعش کے خلاف کارروائی میں حکام کے ساتھ تعاون کرنے والے افراد نے بھی اپنے مفادات کی خاطر حکومت کی جانب سے قابل ذکر رقم وصول کی ہے۔