عبدالملک الحوثی یمن جنگ میں استقامت کا نمایاں چہرہ
استقامتی اور مزاحمتی تہوار پر بنائی جانے والی فلم کے اختتام پر انصاراللہ یمن کے سربراہ کو استقامت کا نمایاں چہرہ انتخاب ہونے پر ایوارڈ سے نوازا گیا۔
تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، تہران میلاد ٹاور میں چودہویں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کے اختتامی تقریب میں انصاراللہ کے راہنما کو 2016 میں یمن پر مسلط کی گئی جنگ میں اسقامت دکھانے پر مزاحمتی ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
سال 2016 میں ظلم و بربریت کے خلاف استقامت دکھانے پرانصار اللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی کو مقاومتی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
میجرجنرل محمد علی جعفری، کمانڈر سردار نقدی اور مہدی چمران نے ان کو ایوارڈ سے نوازا۔
واضح رہے کہ یمنی راہنما کی تہران میں عدم موجودگی کی وجہ سے انصاراللہ کے ایک اور راہنما عبداللہ مروانی نے ایوارڈ وصول کیا۔
ایوارڈ حاصل کرنے کے بعدعبدالملک الحوثی کے نمائندے عبداللہ مروانی نے کہا: سب سے پہلے میں استقامت کے موضوع پر بننے والی فلم کے تمام اداکاروں اور ان لوگوں کا جنہوں نے حقائق کو دنیا کے سامنے لانے کی کوشش کی ہے اور کررہے ہیں، کا شکرگزار ہوں۔
انصاراللہ کے نمائندے کا مزید کہنا تھا کہ مجھے اس فلم فیسٹول کی اختتامی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے فخر محسوس ہو رہا ہے، موجودہ دور میں دنیا کے ذرائع ابلاغ مستضعف اور کمزور لوگوں کو مزید کمزور کرنے پر تلا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل دور حاضر کے جلاد ہیں اور بعض لوگ ان جلادوں کی خشنودی کے لئے بے گناہ لوگوں کا قتل عام کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ استقامت نامی فلم حقائق کو دنیا کے سامنے لانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔