روس شام میں اپنی مستقل فوجی موجودگی کا جائزہ لے رہا ہے
روس کی فیڈریشن کونسل کے بین الاقوامی کمیٹی کے صدر نے اعلان کیا ہےکہ پارلیمنٹ (دوما) کی طرف سے منظوری کی صورت میں یہ کونسل شام میں روسی فوجیوں کی مستقل تعیناتی سے متعلق معاہدے کا دوبارہ جائزہ لےگی۔
خبررساں ادارے تسنیم نے "ریانووستی" کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ روس کی فیڈریشن کونسل (سینٹ) کے بین الاقوامی کمیٹی کے سربراہ "کانسٹنٹائن کساچف" نے گذشتہ روز شام میں روسی فوجوں کی موجودگی سے متعلق بل کے بارے میں کہا کہ اگر دوما جمعے کے دن تک اس دستاویز کو منظور کر لیتی ہے تو بین الاقوامی کمیٹی کے 10 اکتوبر کو منعقد ہونے والے اجلاس میں ہم بھی اس پر نظر ثانی کریں گے۔
اس کے بعد اس دستاویز کو حتمی منظوری کے لئے جنرل کونسل کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ روس اور شام کے درمیان 26 اگست 2015 کو دمشق میں دستخط کیا گیا معاہدہ اجازت دیتا ہے کہ روسی ایئر فورس کا ایک گروہ علاقائی امن و استحکام میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے شام کے لاذقیہ صوبے کے ایئربیس میں متعین ہو۔
اس معاہدے کی رو سے شام میں روسی فوج کی موجودگی کے خالصتا دفاعی ہونے پر زور دیا گیا تھا اور واضح کیا گیا تھا کہ یہ فوجیں کسی دوسرے ملک کے لئے خطرہ ثابت نہیں ہونگی۔
واضح رہے کہ مذکورہ معاہدے کی 2015 کے اگست کے شروع میں روسی دوما کی طرف سے توثیق کی گئ تھی۔