روس نہ ہوتا تو شامی عمارتوں پر داعش کے پرچم لہرا رہے ہوتے


روس نہ ہوتا تو شامی عمارتوں پر داعش کے پرچم لہرا رہے ہوتے

اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے کا کہنا ہے کہ اگر روس شام میں مداخلت نہ کرتا تو آج شام کی سرکاری عمارتوں پر داعش کے سیاہ جھنڈے لہرا رہے ہوتے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کے مطابق، اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: میں امید کرتا ہوں کہ واشنگٹن کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع ہوجائیں گے۔

اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے کا مزید کہنا تھا کہ روس کو شام میں امریکہ کی طرف سے یکطرفہ طور پر اٹھائے جانے والے اقدامات ہرگز قابل قبول نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ روس اور امریکہ کے درمیان تعاون کے بعد شام کے بحران کے خاتمے کی امید پیدا ہوگئی ہے۔

روسی نمائندے نے شام کی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا: النصرہ فرنٹ اور داعش شام کے علاقے حماہ اور دمشق کے اطراف میں خون ریز حملے کرتے ہیں اگر ہم نے شام میں مداخلت نہ کی ہوتی تو اس وقت شام کی سرکاری عمارتوں پر داعش اور القاعدہ کے سیاہ جھنڈے لہرا رہے ہوتے۔

روسی نمائندے نے کہا کہ ہم نے  دہشت گردی اور انتہا پسندی  کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک  جامع مسودہ پیش کیا ہے۔

یاد رہے کہ روس کا خیال ہے کہ حلب میں امدادی قافلے پر ہونے والے حملوں کی تحقیقات کرانا نہایت ضروری ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری