روس نے شام سے متعلق فرانس کی قرارداد کو ویٹو کر دیا
روس نے شام کے بارے میں فرانس کی مجوزہ قرارداد کے مسودے کو ویٹو کردیا ہے۔
خبر رساں ادارے تسنیم نے الجزیره کے حوالے سے بتایا ہے کہ روس نے شام کے بارے میں فرانس کی مجوزہ قرارداد کے مسودے کو ویٹو کردیا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ سلامتی کونسل کے 11 اراکین نے اس مسودے پر اتفاق کیا تھا اور روس اور وینزویلا نے اس کے خلاف ووٹ دیا تھا جبکہ چین اور انگولا اجلاس سے غیر حاضر رہے تھے۔
فرانسیسی حکومت نے اس قرارداد میں مشرقی حلب کے القاعدہ تکفیری دہشت گرد گروہ کے ما تحت علاقوں میں فوجی کارروائیوں کو روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔
اقوام متحدہ میں روس کے نمائندے ویتالی چورکین نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر دفتر میں گزشتہ جمعہ کو اعلان کیا تھا کہ ماسکو حلب میں فائر بندی اور اس شہر کے آسمان کو نو فلائی زون قرار دینے سے متعلق فرانس کی مجوزہ قرارداد کو ویٹو کرے گا۔
اس کے علاوہ، روس کے نائب وزیر خارجہ گنادی گاتیلف نے بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فرانس کی شام اور خاص طور پر حلب کے ارد گرد کی جنگ پرمجوزہ قرارداد کو ناقابل قبول قرار دیا تھا۔
اس روسی سفارت کار نے فرانس جو شام مخالف مغربی ممالک میں سے ایک ہے،کی طرف سے پیش کی جانے والی مجوزہ قرارداد کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسودے کا متن ناقابل قبول شقوں اور مطالبات پر مشتمل ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ قرارداد کے متن میں انسانی امداد سے متعلق مسائل سے زیادہ سیاسی مسائل پیش کئے گئے ہیں جس کا مقصد دہشت گردوں سے نمٹنے میں مصروف شامی حکومت پر دباؤ میں اضافہ کرنا ہے۔