پینٹاگون کا یمن کے خلاف پہلے میزائل حملے کا دعویٰ/ کیا امریکہ براہ راست مداخلت کے لئے راہ ہموار کر رہا ہے؟


ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی بحری بیڑے پر مبینہ حملہ اس ملک کی جانب سے یمن میں براہ راست مداخلت کے لئے بہانہ ہو سکتا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، امریکہ کی جانب سے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول تین ریڈاروں کو منہدم کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، امریکہ نے حوثیوں کے خلاف کارروائی میں تین ریڈار تباہ کرنے کا دعوی کیا ہے۔

پینٹاگون نے کہا ہے کہ یہ حملہ یمنی سواحل کے قریب امریکی جنگی بیڑے کے خلاف ہونے والے میزائل حملے کے جواب میں کیا گیا ہے۔

بعض ذرائع ابلاغ نے رپورٹ دی ہے کہ گزشتہ 4 روز میں بحیرہ احمر میں امریکی بیڑے پر 4 حملے کیے گئے ہیں جس کے جواب میں امریکی بحری بیڑے کی جانب سے مذکورہ حملہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ کی جانب سے یمن کے خلاف یہ پہلا حملہ تھا تاہم امریکی اسلحہ سالوں سے یمنی عوام کے خلاف استعمال ہوتا رہا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی بحری بیڑے پر مبینہ حملہ اس ملک کی جانب سے یمن میں براہ راست مداخلت کے لئے بہانہ ہو سکتا ہے۔

تاہم ”رائٹرز“ نے پینٹا گون ترجمان پیٹر کک کے حوالے سے بتایا کہ محدود دفاعی حملے اپنے جوانوں، جہازوں اور نیوی گیشن کی آزادی کو محفوظ بنانے کے لیے کیے گئے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا ک مستقبل میں بھی امریکہ اپنے بحری بیڑوں کے لئے بننے والے کسی بھی خطرے کو ایسے ہی جواب دے گا۔