مصر، شام حکومت سے متعلق سعودی موقف کا سخت مخالف


مصر، شام حکومت سے متعلق سعودی موقف کا سخت مخالف

روس کی جانب سے شام کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی گئی تازہ ترین قرارداد سے متعلق مصر کی جانب سے روسی موقف کی حمایت پر سعودی عرب سخت پریشان ہوا ہے، مصری صدر نے اعلان کیا ہے کہ مصر کا شام کے بارے میں مؤقف مستقل ہے اور مصر سعودی عرب کا فرمانبردار نہیں ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے سابق سفیر حمد عبدالعزیز العامر کا کہنا ہے کہ مصر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں روسی موقف کی تائید کرکے بہت بڑی غلطی کی ہے کیوںکہ اس سے نہ صرف سعودی عرب کو نقصان پہنچے گا بلکہ خود مصر بھی مشکلات کا سامنا کریگا۔

سعودی راہنما کا کہنا تھا کہ مصر کو چاہئے تھا کہ اس معاملے میں منفی ووٹ دیتا یا کم سے کم غیر جانبدار رہتا۔

مصری نمائندے کا کہنا ہے کہ اس نے روسی موقف کی اسلئے تائید کی ہے تاکہ جتنا جلدی ہوسکے شام کے بحران پر قابو پاسکیں اور اس ملک میں بے گناہوں کا قتل عام بند ہو جائے۔

واضح رہے کہ قرارداد کے مطابق، شام کے شہر حلب پر روسی اور شامی جنگی جہازوں کی پروازوں کو جاری رکھنا تھا۔

سعودی عرب اس قرار داد کا سخت مخالف تھا کیونکہ سعودی عرب کئی بار کہہ چکا ہے کہ شام میں روس کی فضائی کارروائیاں کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔

مصر نے روس کے حق میں ووٹ ڈال کر سعودی عرب کو سخت پریشان کردیا ہے۔

سعودی عرب نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے مصر کو اربوں ڈالر کے تیل کی ترسیل روک دی ہے۔

مصر کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ شامی بحران خاص طور پر دمشق حکومت کی تبدیلی اور اس ملک کی قیادت کے حوالے سے مصر اور سعودی عرب کے درمیان شدید اختلافات  پائے جاتے ہیں۔

ادھر مصر نے روس کے ساتھ فوجی مشقوں کا اعلان بھی کیا ہے۔

سعودی اور مصری حکام کافی عرصے سے مذاکرات کے  باوجود شام کے بارے میں کسی مشترکہ راہ حل تک نہیں پہنچ سکے ہیں۔

قاہرہ کا خیال ہے کہ اگر بشار اسد اقتدار سے ہٹ گئے تو اس ملک میں تکفیری دہشت گردوں اور بنیاد پرستوں کے پھلنے پھولنے کا راستہ ہموار ہو جائے گا اسی لئے شام بحران کو سیاسی طریقے سے حل کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ ریاض، بشار اسد کو اقتدار سے ہٹانے پر تاکید کرتا آرہا ہے۔

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ مصر نے روس اور بشارالاسد کی حمایت کر کے بحرین، یمن اور سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات کو داؤ پر لگا دیا ہے۔

یاد رہے کہ سعودی  عرب تیل کے پیسوں کے بل بوتے  خطے میں اپنی من مانی کرنا چاہتا ہے اور یمن، عراق اور شام میں بھیانک جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری