موصل کی آزادی کے لئے آپریشن کا آغاز ہو گیا ہے


عراقی وزیراعظم نے آج صبح (پیر 17 اکتوبر) کو اس ملک کے شہر موصل کی دہشت گرد گروہ داعش سے آزادی کے لئے وسیع پیمانے پر کاروائیوں کے آغاز کی خبر دی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کی رپورٹ کے مطابق، عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی اور مسلح افواج کے چیف کمانڈر نے آج صبح (پیر 17 اکتوبر) کو اس ملک کے شہر موصل کو داعش کے چنگل سے آزاد کرانے کے لئے بڑے پیمانے پر آپریشن آغاز کرنے کی خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ موصل میں داخل ہونے کے لئے صرف اور صرف عراقی فوج اور فیڈرل پولیس  کو اجازت ہوگی۔

عراقی وزیراعظم نے ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے کہا: فتح کا وقت آگیا ہے اور موصل کی آزادی کے لئے آپریشن کا آغاز ہوا ہے۔

حیدر العبادی، جنہوں نے فوجی لباس پہنا ہوا تھا اور عراق کے اعلیٰ سول اور عسکری حکام کے درمیان کھڑا ٹی وی پر خطاب کر رہا تھا، نے مزید کہا: "میں نے اپنے عوام کو تشدد اور دہشتگردی کی قید سے آزاد کرانے کے لئے فاتحانہ آپریشن کے آغاز کا حکم دے دیا ہے"۔  

عراقی وزیراعظم نے کہا کہ وہ سب کچھ جسے داعش نے تباہ کردیا ہے، دوبارہ تعمیر کراؤنگا۔ شہریوں کی  دوبارہ انکی اپنے گھروں میں واپسی اور بحالی یقینی بناؤں گا اور اس شہر میں دوبارہ استحکام برقرار کرواؤنگا۔"

العبادی نے موصل کے شہریوں سے درخواست کی کہ الشرقاط اور القیارہ کے شہریوں کی مانند وہ بھی اس وسیع پیمانے پر آپریشن میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ تعاون کریں۔ 

یاد رہے کہ عراقی فورسز نے گزشتہ روز موصل کے مکینوں کو خبردار کرنے کے لئے طیاروں کے ذریعے ہزاروں پمفلٹ گرائے ہیں اور کہا گیا ہے کہ عراقی فوج عنقریب داعش کے خلاف آپریشن شروع کرنے والی ہے۔

پمفلٹ میں موصل کے مکینوں کو خوشخبری دی گئی ہے کہ عنقریب عراقی فوج شیطان صفت داعش کے خلاف کارروائی کرنے والی ہے اور بہت جلد موصل کو درندہ صفت داعش کی چنگل سے آزاد کرالیا جائے گا۔

شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ ان جگہوں میں جانے سے گریز کریں جہاں دہشت گردوں کے ٹھکانے ہیں۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ داعش کی نقل و حرکت کے بارے میں عراقی فورسز کو اطلاعات فراہم کی جائیں۔