تنگہ واشی، کا 6000 سالہ تاریخی پس منظر، تصاویر اور فلم
آبنائے واشی صوبہ تہران کے دلچسپ تفریحی مقامات میں سے ایک ہے جو شہر فیروز کوہ سے 17 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
تسنیم نیوز ایجنسی: فیروز کوہ صوبہ تہران کے مشرق میں واقع ہے اور اس صوبے کے خوبصورت ترین علاقوں میں سے ایک سجمھا جاتا ہے، فیروز کوہ میں بہت ساری ندیاں، نہریں، چشمےاور جھیلیں موجود ہیں جس کی وجہ سے ہر کوئی اس علاقے کا رخ کرتا ہے۔
فیروز کوہ میں پرکشش مقامات کے علاوہ ایران کے قاجاریہ دور کے کئی اہم عمارتیں جیسے خانقاہیں، قلعے، قدیم تاریخی غار، اور متعدد اولیاء اللہ کے مزارات موجود ہیں جس کی وجہ سے یہ علاقہ ہر خاص و عام کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
فیروز کوہ کے پرکشش مقامات میں سب سے زیادہ شہرت کا حامل علاقہ تنگہ واشی ہے، یہاں بہت سارے تفریحی جگہیں ہیں، نہایت دلکش آبشار نے بھی اس علاقے کی خوبصورتی کو دو بالا کردیا ہے جسے آبشار ساواشی کہا جاتا ہے جو 8 میٹر کی بلندی سے گرتا ہے۔
تنگہ واشی (سوباشی یاساواشی) کا شمار صوبہ تہران کے خوبصورت ترین تفریحی مقامات میں ہوتا ہے جس کی وجہ سے ہر کوئی اس علاقے کو بخوبی جانتا ہے اور ایرانی تہوار کے ایام میں یہاں سینکڑوں سیاح آتے ہیں۔
تنگہ واشی جانے کے لئے بہترین راستہ فیروز کوہ اور تہران ہائی وے ہی ہے فیروز کوہ سے 9 کلومیٹر کے بعد ایک چھوٹی سڑک کے ذریعے آپ جلیزجند نامی گاؤں پہنچ جائیں گے، اس گاؤں میں سیاحوں کے لئے مختلف قسم کے امکانات مہیا کئے گئے ہیں جیسے کار پارکنگ، ریسٹورنٹ، دکانیں وغیرہ۔
جلیزجند نامی گاؤں سے آگے کوئی گاڑی نہیں جاتی لہذا آپ کو ایک ہزار میٹر کا فاصلہ پیدل طے کرنا ہوگا، خیال رہے پورے ایک کلو میٹر کا راستہ آپ نے پانی میں ہی چلنا ہے،گرم موسم میں سیاحوں کے لئے ٹھنڈے پانی میں چلنا نہایت مسرت بخش ہوتا ہے۔
بہت سارے سیاح اس راستے کو گھوڑے یا گدھے پر سوار ہوکر طے کرنے کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ ان کے پاس پانی میں چلنے کے لئے خاص قسم کے جوتوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
اور جن لوگوں کے پاس پلاسٹک کے جوتے ہوتے ہیں وہ پانی میں پیدل ہی سفر کرکے لطف اندوز ہوتے ہیں جس کی وجہ سے بہت سے لوگ اپنے ساتھ پلاسٹک کے جوتے ساتھ رکھتے ہیں۔
یہاں پر دو نالے ہیں؛ واشی نامی نالہ 600 سے 700 میٹر طویل ہے اور پانی کی گہرائی درمیانے قد کے انسانی کی کمر تک ہے جبکہ «سا» نامی نالہ 400 سے 500 میٹر تک طویل ہے، اس میں ایک خوبصورت آبشار 25 میٹر کی بلندی سے گرتا ہے جو ہر سیاح کی توجہ کو اپنی طرف جلب کرتا ہے۔
اس علاقے کی خصوصیات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ یہاں پر مختلف قسم کے پہاڑی جانور بھی پائےجاتے ہیں جیسے ہرن وغیرہ۔
تنگہ واشی میں بہت سے تاریخی کتیبے بھی موجود ہیں جو کہ ایران کے بادشاہ فتح علی قاجار کے حکم سے پتھر پر نقش کئے گئے ہیں۔
خیال رہےکہ یہ مصوری اور کتیبے 185 سال پرانے ہیں۔
اس نالے میں ایک پراسرار عجیب و غریب غار بھی ہے جس کے اندر ایک بہت بڑا دالان ہے جب آپ دالان میں داخل ہوں گے تو مختلف قسم کی آوازیں سنائی دیں گی اور یوں محسوس ہوگا کہ آپ نے کسی پراسرار دنیا میں قدم رکھا ہے۔
ترتیب وپیشکش: غلام مرتضی جعفری