امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کا پاکستان کے ایٹمی پروگرام سے خوف
امریکہ کی 17 انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اب پاکستان سے تعاون کا فائدہ نہیں ہو گا۔
خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق 17 سے زائد امریکی سیکیورٹی ایجنسیوں نے کانگریس کو اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 2019 میں پاکستان ناقابل کنٹرول ہو جائے گا، اس کی وجہ اس ملک کا ایٹمی پروگرام ہے اور پاکستان کی چین سے قربت کے نتیجے میں پاکستان امریکہ کے لیے خطر بن گیا ہے۔
ان ایجنسیوں نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اب پاکستان سے تعاون کا فائدہ نہیں ہو گا۔
اس رپورٹ میں پاکستان کے دہشتگردوں کے ساتھ تعلقات کا الزام، ایٹمی ہتھیاروں کی پیداوار اور چین سے تعلق کو امریکہ کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق پاکستان کے دہشتگردوں کے ساتھ تعلق، انڈیا اور افغانستان میں امریکی مفادات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
پاکستان کے بیلسٹک میزائل علاقے میں امریکی اڈوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور پاکستان چین کی مدد سے اپنے میزائیلوں کو ایٹمی ہتھیاروں سے بھی لیس کر سکتا ہے۔
امریکی وزیر اطلاعات ڈن کٹس نے کہا ہے کہ پاکستان دہشتگردوں کے خلاف کارروائیوں میں امریکہ کے ساتھ تعاون کے ساتھ ساتھ دہشتگروں کی بھی مدد کر رہا ہے۔
2018 کے آغاز میں ٹرمپ نے پاکستان مخالف ٹوئٹ کیا تھا جس میں پاکستان کی مالی امداد بند کرنے کا اعلان کیا اور امریکہ کی جانب سے 15 سالوں میں 33 ارب ڈالر کی امداد کو بے وقوفی قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ پاکستان ان سالوں میں امریکہ کو دھوکہ دیتا رہا ہے۔