یوم خواتین اسپیشل: وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کا تسنیم نیوز کو انٹرویو + ویڈیو
وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت و سابق ممبر قومی اسمبلی کشمالہ طارق کا کہنا ہے کہ خاتون یا مرد کو اگر ہراساں کیا جائے تو اسے یہاں انصاف ملے گا، خاص طور پر خواتین کو کام کرنے والی جگہ پر اگر کسی قسم کی ہراسیت کا سامنا ہے تو وہ اپنے دادرسی کے لئے اس ادارے سے رابطہ کر سکتی ہیں۔
وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت و سابق ممبر قومی اسمبلی کشمالہ طارق کا تسنیم نیوز کے ساتھ انٹرویو میں کہنا تھا کہ اس ادارے کا قیام اہم پیغام دینے کی خاطر عمل میں لایا گیا ہے، کسی بھی خاتون یا مرد کو اگر ہراساں کیا جائے تو اسے یہاں انصاف ملے گا، خاص طور پر خواتین کو کام کرنے والی جگہ پر اگر کسی قسم کی ہراسیت کا سامنا ہے تو وہ اپنے دادرسی کے لئے اس ادارے سے رابطہ کر سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے دیگر ممالک کی طرح اس ادارے کے قیام کا مقصد یہ پیغام عام کرنا ہے کہ کسی طرح کی ہراسیت قابل قبول نہیں ہے۔ تذلیل کنندہ اپنی نوکری سے بھی ہاتھ دھو سکتا ہے، اس حوالے سے جلد اگاہی مہم بھی چلائی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کی کمی کے باعث ایسے روئیے پروان چڑھتے ہیں، بیٹیوں کے ساتھ ساتھ بیٹوں کی تربیت کی بھی اشد ضرورت ہے۔
وفاقی محتسب سے دادرسی پانے والوں کی تعداد کا تذکرہ کرتے ہوئے کشمالہ طارق کا کہنا تھا کہ ابتک پانچ سو دس کیس نمٹائے گئے اور نو باقی ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے عالمی یوم خواتین کے حوالے سے اہم پیغام بھی دیا۔