رانا ثنا اللہ، خواجہ آصف کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روک دیا گیا
لاہورہائیکورٹ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں رانا ثنا اللہ اور خواجہ آصف کی بالترتیب قومی اسمبلی کے حلقے این اے 106 اور این اے 73 سے کامیابی کا نوٹیفکیشن روکتے ہوئے الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو کل (منگل) کے لیے نوٹسز جاری کر دیے۔
خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ہائیکورٹ کے جج جسٹس مامون الرشید نے فیصل آباد سے قومی اسمبلی کے حلقے 106 سے ناکام امیدوار ڈاکٹر نثار کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت میں درخواست گزار کا کہنا تھا کہ انہوں نے متعلقہ ریٹرننگ افسر (آر او) سے مکمل ووٹوں کی گنتی کی درخواست کی تھی تاہم آر او نے مکمل ووٹوں کی گنتی کی درخواست خلاف قوانین خارج کر دی۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ حلقے میں دوبارہ ووٹوں کی گنتی کا حکم دیا جائے اور رانا ثنا اللہ کو نااہل قرار دے کر بطور ایم این اے کامیابی کا نوٹیفکیشن روکا جائے۔
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ نے سیالکوٹ کے حلقہ این اے 73 سے خواجہ آصف کی کامیابی کے خلاف درخواست پر ان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکتے ہوئے الیکشن کمیشن اور خواجہ آصف کو نوٹس جاری کردیا۔
ہائی کورٹ میں درخواست تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کی جانب سے جمع کروائی گئی تھی جس میں انہوں نے الیکشن کمیشن، ریٹرننگ افسر اور خواجہ آصف کو فریق بنایا۔
واضح رہے کہ عثمان ڈار نے سیالکوٹ کے حلقہ این اے 73 سے انتخاب لڑا تھا اور دوسرے نمبر پر رہے تھے۔
انہوں نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ ریٹرننگ افسر نے فارم 45 ان کے پولنگ ایجنٹس کو فراہم نہیں کیا اور ان کے حلقے میں 7 ہزار 346 ووٹ مسترد ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وہ خواجہ آصف سے صرف 1 ہزار 406 وٹوں سے ہارے ہیں جس کے بعد انہوں نے ریٹرننگ افسر کو حلقے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست کی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت حلقے میں دوبارہ گنتی کروانے کا حکم صادر کرے اور گنتی مکمل ہونے تک خواجہ آصف کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کا حکم دے۔
بعد ازاں لاہور ہائیکورٹ میں خواجہ آصف کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کےلیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے پی ٹی آئی کے نا کام امیدوار عثمان کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔