قطری بیل آؤٹ پیکج: 81 ارب روپے کی پہلی قسط وصول
پاکستان نے قطر سے سرمایہ کاری اور ڈیپازٹ پر مشتمل 3 ارب ڈالر پیکج میں سے 50کروڑ ڈالر (81 ارب 50 کروڑ روپے) کی پہلی قسط وصول کرلی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان عابد قمر نے ڈان کو بتایا کہا کہ 50 کروڑ ڈالر کی ڈیپازٹ رقم وصول ہوچکی ہے۔
خیال رہے کہ 22 جون کو امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے دورہ اسلام آباد کے دوران مفاہمت کی کئی یادداشتوں پر بھی دستخط ہوئے لیکن مالی امداد یا براہِ راست سرمایہ کاری کسی اعلامیے میں شامل نہیں تھی۔
بعدازاں امیر قطر کی وطن واپسی کے بعد قطری نیوز ایجنسی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے 3 ارب ڈالر ڈیپازٹ کرانے اور سرمایہ کاری کرنے کی خبر سامنے آئی تھی۔
اس ضمن میں یہ بات قابل ذکر ہے کہ قطر مشرق وسطیٰ اور ایشیائی ممالک میں چوتھا ملک ہے جس نے پاکستان کے لیے اپنےپیکج کا اعلان کیا۔
پاکستان کی کوشش ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) سے اگلے ماہ 6 ارب ڈالر کا پیکج وصول کرنے سے قبل پڑوسی اور دوست ممالک سے رواں مالی سال میں 12 ارب ڈالر کے ڈیپازٹ جمع کرلیے جائیں۔
تحریک انصاف کی حکومت گزشتہ سال اگست میں برسراقتدار آئی جس کے بعد سے ابتک سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات سے قرض اور کیش ڈیپازٹ کی مد میں 9 ارب 70 کروڑ ڈالر حاصل کرچکی ہے۔
تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ قطری بیل آؤٹ پیکج میں کتنا حصہ کیش ڈیپازٹ اور کتنا سرمایہ کاری پر خرچ ہوگا۔
خیال رہے کہ پاکستان اور قطر کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی 3 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے تھے۔
دونوں ممالک کے درمیان منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی مالی معاونت کے انسداد اور خفیہ معلومات کے تبادلے سے متعلق مفاہمتی یادداشت پر فنانشل انفارمیشن یونٹ قطر کے سربراہ شیخ احمد بن عید الطہانی اور قائم مقام ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) فنانشل مانیٹرنگ یونٹ منیر احمد نے دستخط کیے۔