کلبوشن یادیو کیس کا فیصلہ 17 جولائی کو سنایا جائے گا، پاکستان کامیابی کے لئے پرامید
عالمی عدالت کی جانب سے بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادیو کے کیس کا محفوظ فیصلہ 17 جولائی کو سنانے کا اعلان کیا گیا ہے جس کے حوالے سے پاکستان اپنی کامیابی کے لئے پرامید ہے۔
خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادیو کے کیس کا محفوظ فیصلہ 17 جولائی کو سنانے کا اعلان کردیا ہے۔
عالمی عدالت نے بھارت کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے کی سماعت دونوں ممالک کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد 22 فروری 2019 کو مکمل کی تھی۔
عالمی عدالت انصاف میں پاکستان کی جانب سے بیرسٹر خاور قریشی مذکورہ کیس کی پیروی کررہے تھے۔
اس زمرے میں پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ کیس بہترطریقےسےلڑا، امیدہے کہ فیصلہحقمیںآئےگا۔
یاد رہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ اور بھارتی نیوی کے حاضر سروس کمانڈر کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا جن پر جاسوسی اور دہشت گردی میں ملوث ہونے کے الزامات تھے۔
بھارتی جاسوس نے مجسٹریٹ اور عدالت کے سامنے اعتراف کیا تھا کہ کہ انہیں ’را‘ کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے منصوبہ بندی اور رابطوں کے علاوہ امن کے عمل اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جاری کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔
علاوہ ازیں اپنے بیان میں کلبھوشن نے یہ بھی کہا تھا کہ 2004 اور 2005 میں اس نے کراچی کے کئی دورے کیے جن کا مقصد 'را' کے لیے کچھ بنیادی ٹاسک سرانجام دینا تھا۔
دسمبر 2017 میں پاکستان نے اپنے دفتر خارجہ میں کلبھوشن کے لیے ان کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات کے انتطامات کیے تھے۔
کلبھوشن یادیو نے اپنی اہلیہ اور والدہ کے سامنے بھی بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے لیے جاسوسی کرنے کا اعتراف کیا تھا۔
خیال رہے کہ عالمی عدالت انصاف کے صدر عبدالقوی احمد یوسف مذکورہ کیس کا فیصلہ نیدرلینڈز کے وقت کے مطابق دن 3 بجے جبکہ پاکستانی وقت کے مطابق شام 7 بجے سنائیں گے۔