سعودی عرب میں 10 لاکھ غیر ملکی ملازمین برطرف


سعودی عرب میں نجی اداروں میں کام کرنے والے 10 لاکھ غیر ملکی ملازمین کو فارغ کر دیا گیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق سعودی عرب میں نجی کمپنیوں اور اداروں سے10 لاکھ غیر مْلکی ملازمین کو نوکریوں سے برخاست کر دیا گیا ہے یا بعض ایسے واقعات بھی سامنے آئے ہیں کہ وہ خود ہی ملازمتوں سے استعفیٰ دے کر وطن واپس جا چکے ہیں۔

واضح رہے کہ فروغ افرادی قوت فنڈ (ہدف) نے 2018ء کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں جس کے مطابق سعودی عرب میں2018ء کے دوران نجی اداروں میں مجموعی افرادی قوت 85.9 لاکھ تھی۔

ان میں 17 لاکھ سعودی خواتین و حضرات تھے۔ جن میں سے اب تک 10 لاکھ غیر مْلکی نجی اداروں کو خیر باد کہہ چکے ہیں۔ ان کی جگہ زیادہ تر نوکریوں پر سعودی افراد کو نوکریاں دی گئی ہیں۔ جس کے بعد سعودی نوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح 6.6 فیصد تک کم ہو گئی ہے۔

تاہم سعودی نوجوان اس بیان کردہ شرح کو درست تسلیم کرنے سے انکاری ہیں۔ ایک نوجوان نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا کہ حکومت کی جانب سے بے روزگاری کی شرح غلط بتائی گئی ہی۔اصل شرح 6.6 فیصد سے زیادہ ہے۔

یاد رہے کہ سعودی عرب میں بےروزگاری کی وجہ سے غیر ملکیوں کو نوکریوں سے برطرف کرنے کا سلسلہ 2 سال سے جاری ہے۔

ایک سعودی وزیر کے مطابق 2020 تک ملک میں تمام غیر ملکی ملازمین کو فارغ کر دیا جائے گا تاکہ سعودی باشندوں کو نوکریاں دے کر ملک میں شرح بےروزگاری کو کم کیا جا سکے۔