پاکستان بحریہ کا مضبوط دفاع، اب مضبوط تر
جرمنی سے دوسرا اے ٹی آر طیارہ تکنیکی جدت کے بعد پاک بحریہ کے سپرد کیے جانے کے بعد پاک نیوی کی دفاعی صلاحیت میں گراں قدر اضافہ ہوگیا ہے۔
خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق جرمن رائنلینڈ ائر سروس نے پاک فضائیہ کے طیارے کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کر دیا ہے۔ پاک بحریہ کا اے ٹی آر طیارہ اب آر اے ایس 72 سی ایگل کے نام سے موسوم کر دیا گیا ہے۔ اس لحاظ سے پاکستان کا بحری دفاع مزید موثر ہو گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق طیارے نے جرمنی سے پاکستان آتے ہوئے پیرس ایئر شو میں بھی شرکت کی۔ جہاز کثیر الجہتی ریڈار اور انفراریڈ سینسرز سے لیس کیا گیا ہے۔ مذکورہ طیارہ فضائی، بحری اوربری نگرانی کے ساتھ ساتھ آبدوز شکن آپریشنز میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ نیز پاک فضائیہ کا یہ جدید جہاز بحری نگرانی کیساتھ امدادی آپریشنز بھی سرانجام دے سکتا ہے۔
سی ایگل طیارہ آبدوز کی تلاش، نشاندہی اور اپنے ٹارگٹس کو تباہ کرنے کیلئے مہلک میزائلوں سے لیس ہے۔ اس کے علاوہ یہ طیارہ جدید مواصلاتی نظام، الیکٹرانک معاونت اور اپنے تحفظ کی اہلیت بھی رکھتا ہے۔