جنت نظیر وادی کشمیر فوجی چھاؤنی میں تبدیل؛ بھارت نے مزید 70 ہزار فوجی طلب کر لئے


بھارتی حکومت 10 اور 28 ہزار کے بعد مزید 70 ہزار فوجی وادی بھیج رہی ہے جس سے وادی میں اضطراب اور خوف کی فضا قائم ہے۔

خبرساں ادارے تسنیم کے مطابق مودی سرکار نے جنت نظیر وادی کشمیر فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں گذشتہ چند روز میں 38 ہزار فوجی تعینات کرنے کے بعد دہلی حکومت مزید 70 ہزار فوجیوں کو وادی میں بھیج رہی ہے۔
یاد رہے کہ مقبوضہ وادی میں صورتحال ابتر ہے، کرفیو کے نفاذ کے بعد موبائل اور انٹر نیٹ سروس بھی معطل ہے، اے ٹی ایم پر کیش ختم جبکہ پٹرول پمپوں کو تالے لگ گئے ہیں۔ عوام میں میں خوف و ہراس پایا جا رہا ہے۔
سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی ,عمر عبداللہ اور سجاد لون سمیت سیاسی و حریت قیادت کو گھروں پر نظر بند کردیاگیاہے ۔
اپنی نظر بندی سے قبل مقبوضہ کشمیر کی سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ریاست میں انٹر نیٹ اور موبائل فون سروسز بھی بند کی جارہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ معلوم نہیں کل کیا ہونے والا ہے؟
نظر بندی کے بعد اپنے ایک ٹوئٹ میں محبوبہ مفتی نے کہاہے کہ یہ کتنا ظالمانہ رویہ ہے کہ ہم جیسے منتخب نمائندوں کوجنہوں نے ہمیشہ امن کیلئے جدوجہد کی نظر بند کردیا گیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ کس طرح مقبوضہ کشمیر کے باشندوں اور ان کی آواز کوکچلا جارہاہے۔
سابق وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے اپنے ٹوئٹ میں کشمیریوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نہیں جانتے کہ ہمارے ساتھ کیا ہونیوالا ہے لیکن میں اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہوں کہ اللہ قادر مطلق کی طرف سے جو بھی منصوبہ بندی کی جاتی ہے وہ ہمیشہ بہتر ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم شائد اللہ کی حکمتوں کودیکھ نہ پائیں لیکن ہم کو ان میں شک نہیں کرنا چاہئے ۔ اللہ کرے کہ آپ سب کیلئے بہتری ہو ، آپ محفوظ اور پرسکون رہیں ۔

دوسری جانب مقبوضہ وادی کے بد سے بدتر حالات پر پاکستان کی عسکری، سیاسی اور عوامی حلقوں کی جانب سے کشمیریوں کے حق میں بیانات سامنے آرہے ہیں۔
پاکستان نے عالمی برادری اور خصوصا اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ وادی میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔
اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے واشگاف الفاظ میں کہا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔