بابری مسجد؛ جمعیت علمائے ھند نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو یکسر مسترد کردیا
جمعیت علمائے ھند نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بابری مسجد کسی مندرکو منہدم کرکے یا کسی مندرکی جگہ پر تعمیر نہیں کی گئی۔
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا ارشدمدنی نے کہا کہ بابری مسجد قانون اور عدل وانصاف کی نظرمیں ایک مسجد تھی اور آج بھی شرعی لحاظ سے مسجد ہے اور قیامت تک مسجد ہی رہے گی، چاہے اسے کوئی بھی شکل اور نام دے دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کے حوالے سے مسلمانوں کا نقطہ نظر پوری طرح تاریخی حقائق و شواہد پر مبنی ہے اور سپریم کورٹ کا فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ عدالت نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ بابری مسجد کسی مندر کے جگے میں تعمیر نہیں کی گئی تھی۔ خود سپریم کورٹ نے متعدد بار کہا تھا کہ بابری مسجد کا مقدمہ ملکیت کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی فرد اور جماعت کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ مسجد سے دستبردار ہونے کا اعلان کرے۔