شہباز شریف نے جعلی کمپنیوں کا نیٹ ورک قائم کر رکھا ہے، ذرائع


مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے رہنما شہباز شریف نے جعلی کمپنیوں کا نیٹ ورک قائم کر رکھا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، شہباز شریف کی مبینہ جعلی کمپنیوں کا نیٹ ورک بے نقاب ہو گیا ہے، لیگی رہنما کا کیمپ آفس منی لانڈرنگ کا گڑھ بنا رہا۔

اے آر وائی نیوز نے خبر دی ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی لینڈ کروزر کا منی لانڈرنگ میں استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے، شہباز شریف نے جعلی کمپنیوں کا نیٹ ورک قائم کر رکھا تھا اور ان کا کیمپ آفس منی لانڈرنگ کا گڑھ بنا ریا۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں شہباز شریف کی جعلی کمپنیوں سے متعلق چشم کشا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک کمپنی میں 7 ارب روپے کا لین دین ہو رہا تھا، شہباز شریف کی 6 فرنٹ کمپنیاں بھی ہیں جو کسی اور کے نام پر چل رہی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ملزم نثار گل نے سلمان شہباز کی ہدایت پر رقوم منتقلی کا اعتراف کیا، نثار نے اپنے ہی بینک اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے کی ٹی ٹیاں وصول کیں، رقم شہباز شریف کی ہرے رنگ کی بلٹ پروف گاڑی میں منتقل کی جاتی تھی۔

اے آر وائی نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق ڈائریکٹر اسٹریٹجک پلاننگ علی احمد اور ڈائریکٹر پولیٹکل نثار گِل، شہباز شریف کی فرنٹ کمپنیوں کے مالک اور منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔

سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب راجہ عامر عباس نے کہا کہ جس سیاست دان کے بارے میں پروگرام میں کرپشن کے اتنے ثبوت دکھائے گئے، وہ چیف الیکشن کمشنر جیسے اہم ترین عہدے کی نامزدگی میں بہ طور لیڈر آف اپوزیشن شامل ہوں گے۔