شہری آزادی کے بارے میں منفی اشارے انتہائی تشویشناک ہیں،علامہ ساجد علی نقوی


شیعہ علماکونسل کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہناہے کہ پاکستان اسلامی فلاحی ریاست ہے جہاں شہری آزادی کے بارے میں منفی اشارے انتہائی تشویشناک ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق  شیعہ علماکونسل کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہناہے کہ جمہوریت کی مضبوطی اور ملکی استحکام کےلئے ضروری ہے کہ بنیادی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے، بین الاقوامی ادارے کی رپورٹ اس بات کا عکاس ہے کہ آئین و قانون سے انحراف برتا جارہاہے، ہم عرصہ سے شہری آزادی، آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی  کے بارے  میں حکمراںوں کومتوجہ کرتے آرہے ہیں۔

علامہ ساجد علی نقوی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افسوس اسلامی فلاحی ریاست کے نام پر وجود میں آنیوالے ملک میں شہری آزادی کو آہستہ آہستہ سلب کیا گیا جس کے باعث معاشرہ گھٹن کا شکار ہوگیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اکنامسٹ ڈیموکریسی کے شہری آزادیوں سے متعلق اشاریوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ ریاست پاکستان ایک اسلامی فلاحی ریاست کے ساتھ ساتھ متفقہ آئین کے تحت شہریوں کو بنیادی حقوق دینے کا ضامن ہے، آئین پاکستان کے 20 سے زائد آرٹیکلز بنیادی انسانی حقوق اور شہری آزادی سے متعلق ہیں اگر صحیح معنوں میں آئین پر عملدرآمد کیا جاتا تو شاید آج بین الاقوامی اداروں کو اس طرح کی رپورٹس جاری نہ کرنا پڑتیں اور نہ ہی عوام کو مختلف اوقات میں مظاہرے یا احتجاج کا سہارا لینا پڑتا۔

 انہوں نے کہاکہ شہری آزادی کے  بارے میں منفی اشارے انتہائی تشویشناک ہیں، شہری آزادی سے متعلق پاکستان کے حوالے سے بتایاگیا کہ 50فیصد سے بھی کم شہری آزادی پر عملدرآمد ہوتاہے جس سے نہ صرف پابندیوں کی کیفیت واضح ہوتی ہے بلکہ آئین سے انحراف بھی واضح ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ، ہم عرصہ دراز سے مطالبہ کرتے آرہے ہیں کہ شہری آزادی کو یقینی بنایا جائے، آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، نئے قوانین کی بجائے پہلے سے موجود قواتین پر عملدرآمد یقینی بناکر عوام کو ابہام کی کیفیت سے نکالا جائے۔

 علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ جمہوریت کی مضبوطی اور ملکی استحکام کےلئے ضروری ہے کہ آئین میں درج تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد چاہے ان کا تعلق سیاست سے ہو، صحافت سے ہو، مذہب سے ہو، سرکاری ملازم ہوں یا نجی شعبے میں خدمات انجام دینے والے ، ان کے بنیادی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ آج معاشرہ جس گھٹن اور ابہام کا شکار ہے اس کی بنیادی وجہ بھی شہری آزادی پر لگائی جانیوالی پابندیاں ہیں۔