ٹرمپ کا منصوبہ دراصل ناجائز اسرائیلی ریاست کو مزید مضبوط کرنا ہے، علامہ ساجد علی نقوی


امریکی استعمار اسرائیل کو مضبوط کرنے کےلئے مسلسل اقدام کر رہاہے اس اقدام کا مقصد بھی قابض اسرئیل کو مضبوط کرنا ہے

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق علامہ ساجد نقوی کا کہنا ہے کہ قبلہ اول عالم اسلام کی میراث، فلسطین عالم اسلام کا مسئلہ، اُمت مسلمہ فلسطینیوں کے حقوق کی بازیابی، آزادی اور استقلال کیلئے انکی پشت پناہی کرے۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل فلسطین تنازع کے حل کیلئے دو ریاستی فارمولے کو استعماری فارمولہ قرار دیا جس کا مقصد اسرائیل کو مضبوط کرنا ہے۔

امریکی استعمار اسرائیل کومضبوط کرنے کےلئے مسلسل اقدام کر رہا ہے۔ اس اقدام کا مقصد بھی قابض اسرئیل کو مضبوط کرنا ہے۔ فلسطین عالم اسلام کا مسئلہ ہے، مل کر اس منصوبے کو مسترد کریں اور اُمت مسلمہ مل کر فلسطینیوں کے حقوق کی بازیابی کیلئے اور اپنے ہی وطن میں واپس لوٹنے اور استقلال کیلئے انکی پشت پناہی کرے۔

علامہ ساجد نقوی نے کہاکہ ٹرمپ کا مشرق وسطیٰ امن منصوبہ در اصل صیہونی ریاست کو مزید مضبوط کرنے کے مترادف ہے اور منصوبہ بندی کے تحت دنیا کے سامنے ایسے حالات پیدا کرنا ہیں کہ امریکہ کو اسرائیل کی حمایت میں اور مخالفت کرنے والوں کے سامنے کھڑا ہونے کا موقع ملے تا کہ وہ ناجائز اسرائیلی ریاست کی راہ میں حائل مشکلات اور رکاوٹیں دور کر سکے۔

 

علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ امن منصوبہ کے نام پر ٹرمپ کا ”دو ریاستی امن منصوبے“ کابیان جارحانہ ہے جس سے تمام فلسطینی تنظیموں اور عوام میں اس اعلان کے بعد غم وغصہ پایا جاتا ہے اور انہوںنے ٹرمپ امن فارمولہ کو یک طرفہ اور بد نیتی قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ قبلہ اول عالم اسلام کی میراث ہے جس کا تحفظ مسلم امہ کی ذمہ داری ہے۔ مسلم امہ کو مشرق وسطیٰ امن منصوبے کے نام پر پورا فلسطین اسرائیل کے حوالے ہونے سے بچانے کی سازش کو ناکام، فلسطینی عوام کو اسرائیلی جارحیت سے نجات اور سر زمین فلسطین سے ناجائز اسرائیلی قبضہ بازیاب کرانے کیلئے متحد ہو کر ٹھوس عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔