تفتان؛ پاک ایران تجارتی سرگرمیاں بدستورمعطل، کاروباری زندگی شدید متاثر
تفتان میں راہداری اور مشترکہ تجارتی گیٹس گزشتہ 7 روز سے بند ہیں، جس کے باعث شہر میں تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں اور کاروباری زندگی متاثر ہوکررہ گیا ہے۔
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، کسٹم حکام کے مطابق تفتان بارڈر پر پاکستان اور ایران میں تجارت ساتویں روزبھی بند ہے جس کے باعث ٹریڈ بندش کی وجہ سے تفتان میں کاروباری سرگرمیاں ختم ہوگئی ہیں، کاروبار نہ ہونے کے باعث تاجر برادری اور مزدور شہر چھوڑ کر جا رہے ہیں۔
بارڈر بند ہونے کی وجہ سے تفتان کے تاجروں کی ایک بڑی تعداد سرحد کی دوسری جانب پھنسی ہوئی ہے جن کے رشتہ دار عزیز اقارب پریشان ہیں۔
اس کےعلاوہ تفتان کے واحد سرکاری بینک کو بھی اسٹیٹ بینک کی ہدایات پربند کردیا گیا ہے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ باڈر ٹریڈ کی بندش سے بے روزگاری میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا جس کی وجہ سے تفتان بازار بند ہو رہا ہے لہٰذا حکومت اس حوالے سے مناسب اقدامات کرکے مسلہ حل کرے۔
واضح رہے کہ ایران آنے والے مزید 300 پاکستانیوں کو تفتان میں قائم قرنطینہ سینٹر میں داخل کر دیا گیا جبکہ 14 روزہ طبی معائنہ مکمل ہونے کے بعد 250 افراد کو کلیئر قرار دے کر فارغ کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستانی سرحدی شہر تفتان میں قرنطینہ سینٹرقائم کیا گیا ہے جہاں ایران سے آنے والے افراد کو 14 یوم تک زیر نگرانی رکھا جارہا ہے۔
ان افراد کرقرنطینہ میں رکھنے کا مقصد وائرس کو پھیلنے سے روکنا ہے۔ قرنطینہ میں موجود شخص کے کھانے پینے میں کوئی پرہیز نہیں تاہم اس کی مسلسل طبی نگرانی کی جاتی ہے۔
حال ہی میں ایران سے آنے والے 252 افراد کو قرنطینہ میں رکھنے کے بعد فارغ کردیا گیا ہے جس کے بعد ایران سے آنے والے نئے گروپ کا اندراج کیا گیا ہے۔